حکومت کو لگا بڑا دھچکا
باغی ٹی وی :فردوس عاشق سمیت وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کی تعیناتی چیلنج کر دی گئی . اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس لبنی سلیم پرویز نے درخواست کی سماعت کی.اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کردیا عدالت نے حکومت سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا
یہ تعیناتیاں فرخ نواز بھٹی نے چیلنج کیں،زلفی بخاری ، نعیم الحق ، ثانیہ نشتر سمیت تمام معاونین خصوصی کی تعیناتی چیلنج کی گئی.درخواست میں کہا گیا کہ معاونین خصوصی وفاقی اور وزیر مملکت کے برابر اختیار استعمال کر رہے ہیں، کس قانون کے تحت ویز اعظم نے ان معاونین کو اختیارات دئیے؟ وزیر اعظم آفس سے جواب طلب کیا جائے،
اس کے علاوہ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ معاونین خصوصی کو کام سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں، نیب کو وزیراعظم اور تمام معاونین کیخلاف انکوائری کا حکم دیا جائے، وزیراعظم عمران خان کے تمام معاونین خصوصی کی تعیناتیاں جن میں نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان، ندیم افضل، علی نواز اعوان کی تعیناتیاں چیلنچ کی گئیں. وزیراعظم کے 15 اسپیشل اسسٹنٹس کے تعیناتیاں چیلنچ کی گئ ہیں.
درخواست میں وزیراعظم عمران خان سمیت تمام معان خصوصی فریق ، شہزاد اکبر معید یوسف، عثمان ڈار کی تعیناتی چیلنچ کی گئی ہے.درخواست میںکہا گیا ہے کہ معید یوسف امریکہ کے مختلف تھینک ٹینکس کے ساتھ کام کرچکے ہیں، معید یوسف کی تعیناتی ملک کے مفاد کے برعکس ثابت ہوسکتی ہے، درخواست ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین فرخ نواز بھٹی کی جانب سے دائر کی گئی.رولز آف بزنس 1973 کے رول 4(6) کے مطابق وزیراعظم کے پاس معان خصوصی تعینات کرنے کا اختیار ہے،
درخواست میں مزید کہا گیا کہ معاونین خصوصی کو فیڈرل منسٹر یا اسٹیٹ منسٹر کا درجہ خلاف قانون دیا گیا،
کسی بھی معان خصوصی کی تعیناناتی آئین پاکستان کے آرٹیکل 92 کے تحت نہیں کی گئی ہے اور استدعا کی گئی کہ وزیراعظم کے معاونین خصوصی کو وفاقی وزیر اور وزیرمملکت کا درجہ غیر قانونی قرار دیا جائے، وزیراعظم عمران خان اور کیبنٹ ڈویژن کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جائے،نیب کو تمام فریقین کیخلاف کاروائی کا حکم دیا جائے، جسٹس عامر فاروق تین فروری کو کیس کی سماعت کریں گے، معاونین کو وفاقی وزیر اور وزیر مملکت کے اختیارات دیے گئے،