مزید دیکھیں

مقبول

حافظ آباد : پولیس مقابلہ، ڈکیتی میں ملوث ملزم ہلاک

حافظ آباد ، باغی ٹی وی(خبر نگارشمائلہ) حافظ آباد...

چیمپئنز ٹرافی:فائنل پر 5000 کروڑ روپے تک کی سٹے بازی

دبئی: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل...

شادی کا جھانسہ ، پاکستانی لڑکیوں کی چین اسمگلنگ، 3 ملزمان گرفتار

اسلام آباد(باغی ٹی وی )اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف...

9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس،سماعت 9 اپریل تک ملتوی

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی...

چین نے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب ڈالر کی مدت میں توسیع کردی

اسلام آباد:چین نے پاکستان پر واجب الادا 2 ارب...

وزیراعظم کے امیدوار شہباز شریف یا مریم نواز؟ شاہد خاقان عباسی نے بتا دیا

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مریم نواز وزارت عظمیٰ کی امیدوار نہیں ہیں-

باغی ٹی وی :ایک انٹرویو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف مسلم لیگ ن کے صدر ہیں اور وہی وزیراعظم کے لیے ہمارے امیدوار ہوں گےمریم نواز وزارت عظمیٰ کی امیدوار نہیں، وہ الیکشن لڑنے کی اہل نہیں الیکشن جب بھی ہوں ہمارے وزیراعظم کے امیدوار شہباز شریف ہوں گے۔

حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست کیوں دی؟ ن لیگ کا بڑا دعویٰ

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عموماً یہی ہوتا ہے کہ جو پارٹی کا صدر ہوتا ہے وہ وزیراعظم بنتا ہے،شہباز شریف پارٹی صدر ہیں اور وہی ہمارے امیدوار ہوں گے۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے بھی ریلیف مانگ لیا ،حمزہ شہباز کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں نیب کے نئے آرڈیننس کے تحت عدالت سے ریلیف مانگا گیا ہے

پارلیمنٹ ملازمین کو کوئی ریلیف دینا چاہیے تو دے سکتی ہے ،سپریم کورٹ

اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت دائر نہیں کی ،حمزہ شہبازنے کوڈ آف کریمنل پروسیجر 1898 کے سیکشن 265 کے تحت درخواست دی –

حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملزکے جھوٹے ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کی حمزہ شہبازنے سیاسی انتقام کے خلاف قانون کے تحت اپنے حق کا استعمال کیا حمزہ شہباز نے ضابط فوجداری کے سیکشن 265 کے کے تحت درخواست دائر کی اس کانیب کے نئے ترمیمی آرڈیننس سے کوئی تعلق نہیں ہے،بری کرنے کی درخواست میں گراونڈز وہی ہیں جو وہ پہلے بھی بیان کر چکے ہیں-