وزیراعظم عمران خان کاکینیڈین ہم منصب کے اسلامو فوبیا کی مذمت کا خیر مقدم
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کینیڈین وزیر اعظم کے اسلامو فوبیا کی مذمت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
باغی ٹی وی : وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ اسلاموفوبیا کے خلاف کینیڈین ہم منصب کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جسٹن ٹروڈو کے اسلامو فوبیا کی مذمت پر مبنی بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں اور اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنا خوش آئند ہے۔
I welcome Prime Minister @JustinTrudeau's unequivocal condemnation of #Islamophobia & his plan to appoint a Special Representative to combat this contemporary scourge. His timely call to action resonates with what I have long argued. Let us join hands to put an end to this menace
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2022
عمران خان نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو کا بروقت اقدام میرے اس مطالبے کی حمایت ہے جو دہرا رہا ہوں۔
وزیراعظم کا دورہ چین دونوں ممالک کی شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گا،ترجمان دفتر خارجہ
قبل ازیں گزشتہ برس دسمبر میں ایک سالانہ نیوز کانفرنس کے دوران وسی صدر ولادیمیرپوتن نے کہا تھا کہ پیغمبر اسلام کی توہین اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے۔ روسی صدر کے بیان کے ردِ عمل میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اس بیان کا خیر مقدم کیا تھا-
بھارت نے جاسوسی کیلئے اسرائیل سے پیگاسس اسپائی وئیرخریدا،رپورٹ
صدر پوتن نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ پیغمبر اسلام کی توہین ‘مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے اور اسلام کے پیروکاروں کے مقدس احساسات کی خلاف ورزی ہے اس قسم کے اقدامات شدت پسندی کو فروغ دیتے ہیں اور اس حوالے سے انھوں نے فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکے شائع کرنے والے میگزین کے آفس پر حملے کا ذکر کیا تھا-
I welcome President Putin's statement which reaffirms my message that insulting our Holy Prophet PBUH is not " freedom of expression". We Muslims, esp Muslim leaders, must spread this message to leaders of the non-Muslim world to counter Islamophobia. https://t.co/JUKKvRYBSx
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 24, 2021
ولادیمیر پوتن کے اس بیان کے بعد جمعے کو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صدر پوتن کا بیان ان کے اس پیغام کی توثیق کرتا ہے کہ پیغمبر اسلام کی توہین ‘اظہار رائے کی آزادی’ نہیں ہے ہم مسلمانوں، خاص کر مسلمان لیڈروں کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے غیر مسلم دنیا تک یہ پیغام پھیلانا چاہیے۔