وزیراعظم کی سکھ برادری کو مبارکباد، کہا کرتارپور راہداری کے افتتاح کا دن تاریخی ہے

0
37

وزیراعظم کی سکھ برادری کو مبارکباد، کہا کرتارپور راہداری کے افتتاح کا دن تاریخی ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سکھ برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کے افتتاح کا دن تاریخی ہے،یہ دن پوری دنیا میں بسنےوالی سکھ برادری کے لیے تاریخی ہے،اسلام وقائداعظم کے تصور کے مطابق ہمارے دل دوسرے مذاہب کے لیے کھلے ہیں،

کرتارپور، بھارت کی سازشوں کا پاکستان جواب دینے کو تیار

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آج کا دن خطے کے امن کے لیے ہماری کاوشوں کامنہ بولتاثبوت ہے،خطے کی خوشحالی اور آنے والی نسلوں کاروشن مستقبل امن کی راہ میں پوشیدہ ہے،آج ہم راہداری کے ساتھ سکھ کمیونٹی کےلیے اپنے دل بھی کھول رہے ہیں،مسلمان جانتے ہیں کہ مقدس مقامات کی زیارت کتنی اہمیت کی حامل ہوتی ہے،سکھ برادری اپنے روحانی  پیشوا کے مزار تک آسان رسائی چاہتی تھی، 10 ماہ میں تصورکو حقیقت میں تبدیل کرنے میں کردارادا کرنے والوں کاشکریہ،

واضح رہے کہ 18 اگست 2018 کو وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کھولنے کی خوشخبری سنائی۔ 28 نومبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔

کرتارپورراہداری کا ہر صورت افتتاح کیا جائے گا، وزیر مذہبی امور

کرتارپور راہداری کب کھولی جائے گی؟ گورنر پنجاب نے بتا دیا

14 مارچ کو اٹاری کے مقام پر پاکستان اور بھارت کے وفود کی سطح پر پہلے مذاکرات ہوئے اور 14 جولائی کو کرتار پور راہداری کے حوا لے سے واہگہ کے مقام پر اجلاس ہوا، دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیموں میں تین سے زائد ملاقاتیں ہوئیں اور انفراسٹرکچر پر اتفاق کیا گیا۔

30 ستمبر کو پاکستان نے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی لیکن فی یاتری 20 ڈالرز فیس کے معاملے پر ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔ 21 اکتوبر کو بھارت نے پاکستان کی شرط مان لی اورر 24 اکتوبر معاہدے کی تاریخ طے پا گئی۔ 12 نومبر کو بابا گرونانک کا 550 واں جنم دن منایا جائے گا۔

کرتارپورراہداری کے افتتاح کے موقع پر نارووال میں مقامی سطح پر تعطیل کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر وحید اصغر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مجوزہ سرحدی راہداری ہے جو بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستان کے علاقہ کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب کی مقدس عبادت گاہ سے منسلک کریگی۔ اس راہداری کا مقصد بھارت کے مذہبی عقیدت مندوں کو پاک بھارت سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر دور واقع گردوارہ دربار صاحب کی زیارت کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

انٹرنیشنل سکھ کنونشن میں گورنر پنجاب کے خطاب کے دوران سکھوں کے پاکستان زندہ باد کے نعرے

انٹرنیشنل سکھ کنونشن کا آغاز، سکھ برادری پاکستان کا امن پسند چہرہ دنیا کو دکھائے،فردوس عاشق

Leave a reply