وزیراعظم نے چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروبار کے فروغ کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
باغی ٹی وی : وزیراعظم عمران خان نے چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروبار کے فروغ کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس کے سربراہ وزیر صنعت حماد اظہر ہونگے۔
کمیٹی ملک میں سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کے فروغ کیلئے تجاویز تیار کرے گی۔ غربت کے خاتمے، روزگار کی فراہمی اور معاشی صورتحال کی بہتری کا پلان تیار کیا جائیگا۔وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار اور چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز کمیٹی میں شامل جبکہ وزارت کامرس، خزانہ، پاور، پٹرولیم اور قانون کے وفاقی سیکرٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین ایس ای سی پی اور ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم نے کمیٹی کے لئے ٹی او آرز کی بھی منظوری دے دی۔ٹی او آرز کے تحت حکومت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری طبقے کی حوصلہ افزائی کیلئے اقدامات کرے گی۔ وزارت صنعت کمیٹی کو سیکرٹریٹ فراہم کرے گی۔
کمیٹی کے ٹی او آرز جاری کر دیے گئے ہیں۔ ایس ایم ایز پالیسی کے ڈرافٹ کو دو ہفتوں میں حتمی شکل دی جائے گی۔ ایس ایم ای کی حکومتی سسٹم میں ایک ہی تعریف ہوگی۔ایس ایم ایز کے کپیسٹی ایشوز اور مارکیٹ تک رسائی کی تجاویز دی جائیں گی۔ ایس ایم ایز کے ایشوز اور ان کا حل تلاش کیا جائے گا۔ کاروبار میں آسانی کے لیے قانونی اور ریگولیٹری ترامیم تجویز کی جائیں گی۔
ایس ایم ایز پر بوجھ کم کرنے کے لیے ریگولیٹری گلوٹین تجاویز کی جائیں گی۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہفتہ وار اجلاس ہوگا۔ سیکٹر کے ایشوز کے حل کے لیے کوآرڈینیشن بہتر بنائی جائے گی۔ اس کی کارکردگی جانچنے کے لیے طریقہ کار وضح کیا جائے گا۔ کمیٹی کے کنوینئر ہفتے میں ایک بار وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے۔
اس سے پہلے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے ہمراہ خیبر پختونخواکے قبائلی ضلع خیبر میں قائم نشوونما مرکز کا کل دورہ کریں گے، پاکستان میں بچوں میں سٹنٹنگ کامسئلہ ہمیشہ سے وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شامل رہا ہے، وزارت عظمیٰ کاعہدہ سنبھالتے ہی قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم نے سٹنٹنگ سے متاثرہ بچے کا سی ٹی سکین دکھا کراس مسئلے کو اجاگر کیا،پاکستان میں 40% بچے غذائی قلت اور دیگر وجوہات کی بناء پر سٹنٹنگ کا شکار ہیں، صوبائی و علاقائی لحاظ سے پاکستان میں سٹنٹنگ کی بیماری کی سب سے زیادہ شرح خیبرپختونخواہ کے قبائلی اضلاع، بلوچستان، گلگت بلتستان اور سندھ میں ہے