وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو سینیٹ میں قائد ایوان مقرر کردیا

0
46
ishaq dar

وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو سینیٹ میں قائد ایوان مقرر کردیا۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار سینیٹ میں قائد ایوان ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو سینیٹ میں قائد ایوان مقرر کردیا۔اسحاق ڈار کی سینیٹ میں بطور قائد ایوان تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے دو روز قبل وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ اسحاق ڈار پانچ سال سے لندن میں مقیم تھے اور گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وطن واپس آئے تھے۔

خیال رہے کہوزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس سے قبل بطور سینیٹر حلف اٹھا تھا اس موقع پر اپوزیشن نے چور چور کے نعرے بازی کی تھی. سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا تھا اسحاق ڈار اجلاس میں شرکت کے لیے وفاقی وزرا رانا ثنااللہ، خواجہ سعد رفیق اور اعظم نزیر تارڑ کے ہمراہ وزرا کے نذیر تارڑ کے چیمبر میں پہنچے جہاں ان کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا گیا اور گلے میں پھولوں کا ہار پہنایا گیا۔

بعدازاں اسحاق ڈار ایوان میں پہنچے توحکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے اسحاق ڈار کو سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے لیے مدعو کیا تو اپوزیشن میں شامل تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں نے شور شرابا کیا۔ اپوزیشن ارکان نے چورچور کے نعرے لگائے، تحریک انصاف کے ارکان نے چیئرمین کی ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور اسی شور شرابے میں اسحاق ڈار نے حلف اٹھایا۔ اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے ساتھ ہی انہوں ںے شیم شیم کی نعرے بازی بھی کی۔ اس دوران چیئرمین سینیٹ ارکان کو چپ کراتے رہے مگر کسی نے ایک نہ سنی۔ ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد ایوان سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسحاق ڈار صاحب معزز رکن ہیں انہیں ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں، ہم نے ہمیشہ اس ایوان کے تقدس کا خیال رکھا ہے، ہاؤس کے تقدس کا خیال کیا جائے، یہان دامن کسی کا صاف نہیں، آپ کے تحفظات ذاتی ہو سکتے ہیں آئین اور قانون کے مطابق نہیں۔

مزید یہ بھی پڑھیں؛ کسان اتحاد دھرنا: وفاقی حکومت ہمیں فی یونٹ کی قیمت مختص کرکے دے تب احتجاج ختم کریں گے
کرنسی مارکیٹس میں امریکی ڈالر مسلسل چھٹے روز سستا
اسلام آباد ایئرپورٹ ملازمین کام کرنے کو تیار نہیں،وزیر ہوا بازی کا سینیٹ میں انکشاف

قائد ایوان کے بعد اپوزیشن لیڈر نے اظہار خیال کیا اس دوران حکومتی بینچز سے نعرے بازی کی گئی۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ یہ جو سسٹم چل رہا ہے یہ شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، یہ سسٹم ایک خاندان کا بنتا جا رہا ہے، ابھی تک انہوں نے عدالت کے آگے سرینڈر نہیں کیا، یہ سیدھا یہاں آگئے ہیں، سینیٹ میں سینیٹ کا کوئی عزت و حترام ہے بھی یا نہیں۔ حلف کے بعد چیئرمین سینیٹ نے معمول کے مطابق اجلاس کی کارروائی شروع کردی اور وقفہ سوالات کا آغاز کیا۔ اجلاس میں شور شرابے کے بعد دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا جس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔

چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ آپ سوال کریں کیونکہ ہاؤس کی دادی شیری رحمان آگئی ہے وہ جواب دیں گی جس پر شیری رحمان نے کہا کہ میں آپ کی دادی ہوں مگر دادا گیری نہیں چلے گی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آپ میری نہیں پورے ایوان کی دادی ہیں۔ ایوان میں آمد سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر مصنوعی طور پر کم ہوئی جسے واپس لانا بڑا چیلنج ہے، مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، یوٹیلیٹی پرائسز بہت بڑا چیلنج ہیں، پوری کوشش کریں گے، ماضی میں اللہ نے کامیابی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج پارلیمانی نظام کا حصہ ہے، کوئی بات نہیں، میں عوام سے محبت کرتا ہوں اور عوام مجھ سے محبت کرتے ہیں۔

Comments are closed.