وزیراعلی پنجاب کے بھائی اور پھوپھا کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات

0
39

وزیراعلی پنجاب کے بھائی اور پھوپھا کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات

باغی ٹی وی :وزیراعلی پنجاب عُثمان بزدار کے سگے بھائی کی کل مُلتان میں وہ پریس کانفرنس ہوئی جس میں اُنھوں نے اپنے سگے پھوپھا پر سنگین کرپشن کے الزمات لگاۓ ہیں جن کو عثمان بذدار نے ڈی پی او ساہیوال لگایا تھا.وزیراعلیٰ پنجاب کے بھائی سردار ایوب بزدار نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پھوپھا امیر تیمور بزدار جو اس وقت ڈی پی او ساہیوال تعینات ہیں جو کہ اپنی کرپشن کی وجہ سے ہمارے خاندان کی بدنامی کا باعث بنے ہوئے ہیں، ہمارے پھوپھا نے پولیس کے ذریعے خانیوال میں موجود ہماری زمینوں پر قبضہ کیا ہے،

اس شخص کی وجہ سے میرا باپ آئے روز عدالت میں پیشیاں بھگت رہا ہے، اب جب میرا بھائی سردار عثمان وزیراعلیٰ پنجاب بنا ہے تو اس نے پینترا بدل لیا ہے۔ ایوب بزدار نے کہا کہ امیر تیمور یہ تاثر دے رہا ہے کہ آئی جی پنجاب سمیت دیگر افسران کی پوسٹنگ اور تبادلے میرے مشورے سے ہوتے ہیں، بھائی کو کئی مرتبہ آگاہ کیا مگر وہ کہتے ہیں صبر کرو شاید ہمارا پھوپھا سدھر جائے۔ ایوب بزدار نے کہا کہ امیر تیمور نے ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور دیگر شہروں میں زمینوں پر قبضے کر رکھے ہیں، امیر تیمور بزدار ہمارے خاندان اور قبیلے پر بدنامی کا بدنما داغ بنا ہوا ہے، امیر تیمور نے پولیس کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان کے ذریعے لوٹ مار کرتا ہے، بھائی وزیراعلیٰ ہیں مگر انہوں نے کوئی کاروائی نہیں کی، امیر تیمور کے بارے میں کرپشن کی تحقیقات ہونی چاہیں


ادھر وزیراعلیٰ پنجاب کے بھائی کی پریس کانفرنس پر ڈی پی او ساہیوال امیر تیمور کا ردعمل سامنے آگیا، وزیراعلیٰ پنجاب کے پھوپھا نے بتایا کہ ایوب بزدار کے بارے میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے ڈائریکٹو جاری کیا ہوا ہے، ڈائریکٹو میں کہا گیا ہے ایوب بزدار کسی بھی سرکاری دفتر میں غیرقانونی کام کرانے آئے تو نہ کیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ ڈاٹریکٹو میں کہا گیا ہے کہ ایوب بزدار کسی بھی دفتر میں آئے تو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو آگاہ کیا جائے، ڈی پی او ساہیوال امیر تیمور نے کہا کہ ایوب بزدار بدنام آدمی ہے، اپنے فرنٹ مین کے خلاف فراڈ کا مقدمہ خارج کروانے کے لئے مجھے کہتا رہا ہے، مونس علی بزدار نامی شخص کے خلاف رحیم یار خان میں فراڈ کا مقدمہ درج ہے، امیر تیمور نے بتایا کہ ایوب بزدار 2 روز سے مجھے کام کے لئے فون کر رہے تھے غیرقانونی کام میں مدد نہ کرنے پر میرے خلاف الزامات لگائے، سارا معاملہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے نوٹس میں ہے

Leave a reply