اسلام آباد :وزیراعظم کی پیر پگاڑا سے ملاقات کی خواہش،ابھی تک جواب نہ آسکا ،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد متحرک ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق حکومت نے اتحادی جماعت مسلم لیگ فنکشنل سے رابطہ کیا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے پیر پگاڑا سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ حکومت نے فنکشنل لیگ کوپیغام دیا ہے کہ وزیراعظم دورہ کراچی میں پیرپگاڑا سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے تا حال حکومتی پیغام کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کل کراچی کا دورہ کریں گے جہاں وہ ایم کیو ایم کے بہادر آباد میں مرکز کا دورہ کریں گے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ فنکشنل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) میں شامل ہے اور جی ڈی اے وفاق میں حکومتی اتحادی جماعت ہے۔

ادھر اس سے قبل ملک میں جاری سیاسی صورتحال کے پیش نظر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی جس میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد 11 جماعتی پی ڈی ایم اتحاد کی طرف سے اب بندے پورے کرنے کا سلسلہ جاری ہے

اسی تناظر میں پاکستان ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے جہاں پر دونوں کی ملاقات ہوئی۔

باغی ٹی وی کو ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات میں چوہدری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمن کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ حضرت جی چوہدری جس کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں اس کو نبھاتے بھی ہیں ، ہم عمران خان کے اتحادی ہیں اور اتحادی رہیں گے ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس موقع پر فضل الرحمن نے چوہدری شجاعت کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا چکمہ دینے کی بھی کوشش کی تو چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ وہ ہمارا اور ہمارے اتحادیوں کا معاملہ ہے

اس موقع پر یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ فضل الرحمن نے چوہدری شجاعت حسین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اگرہماری حمایت کرتے ہیں تو ہم عمران خان کو ہٹاسکتے ہیں ،

ادھر اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہاہے کہ فضل الرحمن کے ان جملوں سے دعووں کی قلعی کھل کرسامنے آگئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اپوزیشن کو حکومتی اتحاد کے 25 ارکان کی خاموش حمایت حاصل ہے ،سوشل میڈیا پراس حوالے سے یہ خیالات پیش کیے جارہے ہیں کہ اگراپوزیشن کے پاس 25 ارکان ہیں تو پھرپاکستان مسلم لیگ کی بار بار کیوں منتیں کی جارہی ہیں ،اس سے معلوم ہوتا ہے اپوزیشن حقائق کو صیح بیان نہیں کررہی

Shares: