باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترلائی میں ماڈل پناہ گاہ کا دورہ کیا

معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ایم ڈی پاکستان بیت المال عون عباس بپی اور وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پناہ گاہ نسیم الرحمن نے وزیر اعظم کو پناہ گاہ میں انتظامی امور اور اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیر اعظم نے دورہ کے دوران پناہ گاہ میں مختلف سہولیات اور انفراسٹرکچر کا جائزہ لیا، پناہ گاہ میں مقیم افراد سے بات چیت کی، سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے دریافت کیا اور بعد ازاں پناہ گاہ میں مقیم افراد کے ساتھ کھانا کھایا۔

وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے مواصلات مراد سعید، مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، علی نواز اعوان، راجہ خرم نواز اور دیگر اعلی عہدیداران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

گذشتہ ماہ وزیر اعظم کی اسلام آباد میں قائم پناہ گاہوں کو ماڈل پناہ گاہ بنانے کی ہدایت کے بعد یہ پہلا شیلٹر ہوم ہے جو ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں بہتر انفراسٹرکچر ، کیٹرنگ اور رہائشی معیار کے ساتھ دیہاڑی دار مزدوروں کے لئے معیاری خدمات انجام دے رہا ہے۔

آئندہ تین ماہ میں وفاقی دارالحکومت کی تمام 5 پناہ گاہوں کو ری ماڈل کیا جائے گا اور بعد میں بتدریج پورے ملک میں پناہ گاہوں کو ری ماڈلڈ پناہ گاہیں بنایا جائے گا۔

امریکی حملے میں ایران کے قاسم سلیمانی،عراقی ملیشیا کے کمانڈر جاں بحق، ایران نے دیا امریکہ کو سخت ردعمل

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟

ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا

تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا

وزیراعظم نے صوبوں کی پناہ گاہوں میں پائیدار نظام اور معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کوارڈینیشن کو مزید موثر بنانے کی بھی ہدایت کی ۔

وزیر اعظم عمران خان نے غریب، نادار اور مزدور طبقے کو پناہ گاہوں میں باعزت طریقے سے چھت اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی ماڈل پناہ گاہوں کا دائرہ کار بتدریج دوسرے صوبوں تک بڑھایا جائے گا ۔

Shares: