لاہور:ن لیگی نوازشریف کے استقبال کرنے کے لیے تیارہیں:شیخ رشید کوکیا مسئلہ:رانا ثنااللہ جذباتی ہوگئے,اطلاعات کے مطابق نواز لیگ کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی رانا ثنااللہ کو شیخ رشید کی پیش کش نے جذباتی کردیا ، رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف آئیں گے تو عمران نیازی، شیدا ٹلی اور کرائے کے ترجمانوں کو چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ قوم اپنے قائد نواز شریف کا استقبال کرنے کیلئے تیار ہے، جن کا اپنا ٹکٹ عوام کاٹ چکے ہیں وہ اپنے ٹکٹ کی فکر کریں۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف بس الزامات ہی ہیں ثبوت کوئی نہیں ہے، نواز شریف کے واپس آنے کا خوف انہیں سونے نہیں دے رہا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نالائقی، نااہلی اور کرپشن کا سونامی لانے والوں کی چیخیں نکل رہی ہیں، آپ کو جو کرنا ہے کریں جو کہنا ہے کہیں لیکن جانا تو پڑے گا۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھاکہ بوکھلائے ہوئے عمران نیازی نے گھبراہٹ میں پارٹی آئین ہی ختم کر دیا، عمران نیازی کے لیے ایک ہی پیغام ہے کہ "بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے”۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف آئیں گے تو عمران نیازی، شیدا ٹلی اور کرائے کے ترجمانوں کو چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملنی۔
یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہناتھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان آنا چاہیں تو انہیں 24 گھنٹوں میں ویزا جاری ہو گا اور ٹکٹ کے پیسے میں اپنی جیب سے دوں گا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ بیماری کا ڈراما کرکے بیرون ملک گئے لیکن کسی ڈاکٹر کو نہیں دیکھایا، یہ لوگ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں، ان لوگوں نے وہاں جا کر ٹارزن بننے کی کوشش کی لیکن ٹھس ہو گئے۔
نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کو پاکستان آنا ہے تو میں انہیں 24 گھنٹے میں ویزا جاری کروں گا اور ٹکٹ اپنی جیب سے بھیجوں گا۔
ادھر سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی شہادت سے متعلق کتاب “محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت” کی تقریب رونمائی سے خطاب کے دوران رحمان ملک نے کہا کہ حکومتی وزراء کے بیانات سے ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے یہ بوکھلائے ہوئے ہیں، بیانات سے لگتا ہے کہ کہیں طوفان اٹھا ہے اور دال میں کچھ کالا ہے۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا ملک ہے انھیں کوئی پاکستان آنے سے کوئی نہیں روک سکتا، یہ تو وقت بتائے گا کہ میاں صاحب کے آنے پر حکومت رہے گی یا جائے گی؟ دیکھنا ہے کہ ان کے آنےکے لیے طریقہ کار کیا ہو گا۔