ن لیگ عورت مارچ کی حمایت کرے گی یا مخالفت،شاہد خاقان عباسی نے اعلان کر دیا
ن لیگ عورت مارچ کی حمایت کرے گی یا مخالفت،شاہد خاقان عباسی نے اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ن لیگ عورت مارچ کی حمایت کرتی ہے تا ہم سلوگن مناسب نہیں
مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر وسابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں ن لیگ کے اعلیٰ سطحی وفد نے کراچی میں ادارہ نورحق میں جماعت اسلامی کراچی کے سابق امیر و سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے انتقال پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور نعمت اللہ خان کے صاحبزادے ندیم اقبال ودیگر ذمہ داران سے ملاقات اور فاتحہ خوانی کی۔
وفد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سکریٹری احسن اقبال، مریم اورنگزیب، محمد زبیر، مفتاح اسماعیل ودیگر بھی موجود تھے۔ مسلم لیگ (ن)اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ملک میں معاشی بحران،بڑھتی ہوئی مہنگائی و بے روزگاری، ترقیاتی کاموں کے فقدان،کے فور منصوبہ سمیت دیگر مسائل پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نعمت اللہ خان کراچی کے محسن تھے،انہوں نے پاکستان کی تاریخ میں کراچی میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے۔ ہم ملک کو معاشی بحران اور مجموعی مسائل سے نکالنے کے لئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر چلنے کا عزم رکھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا مسلم لیگ (ن)عورت مارچ کی حمایت کرتی ہے، تاہم مارچ کا سلوگن نامناسب ہے اس حوالے سے منتظمین سے بات کی جائے گی اورسلوگن تبدیل کروایا جائے گا۔
میرا جسم میری مرضی، طاہر اشرفی بھی میدان میں آ گئے، عورت مارچ منتظمین کو دی "دعوت”
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ 8مارچ عالمی یوم خواتین کے سلسلے میں باغ جناح میں ”خواتین کانفرنس” سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق خطاب کریں گے، جس میں وہ خواتین کانفرنس کے چارٹر کا بھی اعلان کریں گے، خواتین چارٹر پاکستان کے آئین اور اسلامی تہذیب کے کلچر کے تناظر میں پیش کیا جائے گا.
خیال رہے کہ خواتین رہنماؤں نے لاہور سمیت اسلام آباد، کراچی، حیدرآباد، سکھر، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر 8 مارچ کو عورت مارچ منعقد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور پاکستان میں گزشتہ 2 سال سے ان مارچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
اس سال ’عورت مارچ‘ شروع ہونے سے قبل ہی اس پر بحث شروع ہوگئی ہے اور جہاں کئی افراد اس مارچ کی حمایت کر رہے ہیں، وہیں کچھ افراد اس کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔
عورت مارچ کی حمایت کرنے والے افراد کا ماننا ہے کہ ’عورت مارچ‘ خواتین کی خودمختاری اور حقوق کے لیے اہم قدم ہے جب کہ اس کی مخالفت کرنے والے افراد کا مؤقف ہے کہ یہ مارچ معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے، خواتین کو بے راہ روی اختیار کرنے اور فحاشی پھیلانے کا سبب ہے۔
گزشتہ سال پہلی مرتبہ پاکستان کے مختلف شہروں میں ’عورت مارچ‘ منعقد ہوا تھا جس میں بڑی تعداد میں خواتین شامل ہوئی تھیں اور ان مارچ میں شامل خواتین کی جانب سے اٹھائے گئے بینرز پر سخت تنقید کی گئی تھی۔
کراچی سے لے کر لاہور اور اسلام آباد سے حیدرآباد تک ہونے والے عورت مارچ میں خواتین نے درجنوں منفرد نعروں کے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں کچھ بینرز پر مختلف طقبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے تنقید بھی کی تھی
عورت مارچ کا توڑ،مذہبی جماعتوں نے 8 مارچ کو پیغام شرم و حیا ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا