پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
کراچی میں 14 پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا جاچکا ہے،موٹر سائیکل سوار ملزمان نے تمام اہلکاروں سے اِن کے نائن ایم ایم پستول چھینے جب کہ چھینے گئے سرکاری اسلحے کا فارنزک ڈویژن میں بھی کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
چھینے گئے سرکاری اسلحے کا دہشتگردی کی وارداتوں میں استعمال کا خدشہ ہے جس پر سی ٹی ڈی نے تحقیقات شروع کردی ہیں اور ان اہلکاروں کے بیانات بھی لے لیے گئے ہیں جن سے اسلحہ چھینا گیا,
ٹریفک پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے میں ایک ہی گروہ کے ملوث ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اسلحہ چھینے جانے کا سلسلہ گزشتہ سال اپریل سے شروع ہوا تھا، گزشتہ برس 11 اپریل کو سرجانی ٹاؤن سے، 24 اپریل کو صفورہ چوک سے، 23 جون کو نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی سے اور 27 جولائی کو شارع فیصل سے ٹریفک پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا گیا تھا۔رواں سال فروری میں سہراب گوٹھ سے، 22 اپریل کو شاہ لطیف سے،
یکم جون کو گلبہار سے جب کہ 2 دن قبل یعنی 12 اکتوبر کو شاہ لطیف ٹاؤن سے بھی ٹریفک اہلکار سے نائم ایم ایم پستول چھینا گیا۔ گلشن معمار، صدر، بلوچ کالونی، کورنگی اور کورنگی کراسنگ کے قریب پانچ اہلکاروں کو قتل کیے جانے اور ملیر لیاقت مارکیٹ میں ایک کو زخمی کیے جانے کے بعد بھی ملزمان اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے