باغی ٹی وی ٹیم پرحملہ آزادی صحافت پرحملہ،یہ کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا،شدید مذمت کرتے ہیں : رانا عظیم

لاہور:باغی ٹی وی ٹیم پرحملہ آزادی صحافت پرحملہ،یہ کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا : ذمہ دارپولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے ، ،اطلاعات کے مطابق سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا محمد رانا عظیم نے باغی ٹیم پرہونے والے پولیس اہلکاروں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے ، رانا عظیم نے باغی ٹی وی ٹیم پر حملے کو صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ تمام صحافتی تنظیمیں پولیس کے رویے کی مذمت کرتی ہیں

رانا عظیم نے اپنے مذمتی بیان میں کہاکہ پولیس کا کام تو تھا کہ وہ لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کرے لیکن پولیس نے عوام کی آواز کو دبانے کے لیے صحافیوں پرحملے شروع کردیئے ہیں ، ان کا مزید کہا تھا کہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف جلد مقدمات قائم کرکے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے

 

 

 

باغی ٹی وی ٹیم پرحملہ آزادی صحافت پرحملہ،یہ کسی صورت برداشت نہیں کیاجائے گا  ، رانا عظیم

باغی ٹی وی کے مطابق سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا عظیم نے کہا ہےکہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ اس واقعہ میں ملوث اہل کاروں کو قرارواقعی سزا دیں

رانا عظیم نے مزید کہاکہ وہ آئی جی پنجاب ، وزیراعلیٰ اورگورنرپنجاب سمیت دیگراعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ باغی ٹیم پر ہونے والے اس حملے کا نوٹس لیں ، رانا عظیم نے کہاکہ اگرذمہ داران نے اس حملے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ کی تو پھر یاد رکھیں کہ اس کے خلاف سخت احتجاج ہوگا

 

پولیس کا کام تو تھا کہ وہ لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کرے لیکن پولیس نے عوام کی آواز کو دبانے کے لیے صحافیوں پرحملے شروع کردیئے ہیں:رانا عظیم

 

رانا عظیم کاکہنا تھا کہ پاکستان بھر کی تنظیمیں اس وقت باغی ٹی وی ٹیم کے ساتھ ہیں ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگراس حملے میں ملوث اہلکاروں کےخلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کی گئی یا مثبت اثرات نہ ملے تو پھرتمام حکومتی پروگراموں کا بائیکاٹ کیا جائے گا

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی پنجاب پولیس کے بے لگا م پولیس اہلکاروں نے باغی ٹی وی ٹیم پرحملہ کرکے رپورٹر،کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے کیمرے اوردیگرسامان بھی توڑ دیا تھا ، اس وقت بھی تمام صحافتی تنظیموں کی طرف سے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا

Comments are closed.