ہے کوئی جو ہم پر حکم چلا سکے ، پولیس نے آئی جی پنجاب کے احکامات کو مذاق سمجھ لیا

لاہور : پولیس کلچر کو تبدیل کرنے والوں کو خود ہی تبدیل ہونا پڑے گا کیونکہ کوئی ایسی طاقت ابھی تک نہیں آئی جو پولیس پر اپنا حکم چلا سکے ، اطلاعات کے مطابق آئی جی پنجاب کے احکامات کے باوجود لاہور پولیس نے مانیٹرنگ کے لیے مطلوبہ ذمہ داریاں پوری کرنے سے انکار کردیا ، آئی جی آفس کے مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ نے کیمروں کی خرابی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

ذرائع کے مطابق اس وقت لاہور کے تھانوں کے فرنٹ ڈیسک، حوالات اور ایس ایچ اوز کے کمروں کے کیمروں کی خرابی کی وجہ سے مانیٹرنگ کا عمل رک کررہ گیا۔آئی جی پنجاب نے تھانہ کلچر کی تبدیلی اور مانیٹرنگ کیلئے لاہور سمیت پنجاب بھر کے تھانوں میں کیمرے نصب کروائے تھے لیکن پنجاب بھر کے تھانوں میں سب سے بری حالت لاہور کے تھانوں کی ہے، فرنٹ ڈیسک اور لاک اپ کے 23،23 جبکہ 21 ایس ایچ اوز کے کمروں میں نصب کیمرے بھی خراب نکلے

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمرے خراب ہونے سے پولیس کے کاموں کی مانیٹرنگ نہیں ہوسکی، آئی جی پنجاب نے روزانہ ایس ایچ اوز کو شہریوں کی شکایات سننے کا حکم دیا تھا، لاک اپس میں 2حوالاتیوں کی موت کے بعد کیمرے لگائے گئے تھے۔یاد رہے کہ پولیس کلچر میں‌ تبدیلی کے دعوے تو کیے جاتے ہیں مگر عمل نہیں‌کیا جاتا

Comments are closed.