امریکا میں پولیس نے ایک اور سیاہ فام شخص کو سرعام گولیاں مار کر ہلاک کردیا ، احتجاج اورمظاہرے شروع
نیویارک :امریکا میں پولیس نے ایک اور سیاہ فام شخص کو سرعام گولیاں مار کر ہلاک کردیا ، احتجاج اورمظاہرے شروع ،اطلاعات کے مطابق امریکا کی ریاست لوزیانا میں پولیس نے ایک اور سیاہ فام شخص کو سرعام گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ایک اسٹور کے باہر پیش آیا جہاں پولیس کی جانب سے 31 سالہ ٹریفورڈپیلرین نامی سیاہ فام امریکی شہری کو 11 گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔مقتول امریکی شہری کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا ذہنی طور پر بے چینی کا شکار تھا۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ وہ چاقو لے کر ایک اسٹور میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا اور پولیس کے پہنچنے پر وہ فرار ہوگیا اور ایک دوسرے اسٹور میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر انہوں نے اسے وارننگ دے کر فائرنگ کی۔
واقعے کے بعد امریکی عوام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور واقعے کے بعد کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، لوزیانا، شمالی کیرولائنا اور پورٹ لینڈ میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی پولِس میں 25 مئی 2020 کو سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں 45 سالہ سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ ہلاک ہوگیا تھا۔
مینی پولس میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس نے امریکا کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور ‘ بلک لائیو میٹرز’ کے نام سے تحریک بھی شروع کی گئی تھی جس نے نسل پرستی اور تعصب کے خلاف عالمی تحریک کی صورت اختیار کرلی تھی۔