عدالت پولیس کی عزت کرنا چاہتی ہے پولیس عزت کروانا سیکھے،سندھ ہائیکورٹ

0
111
sindh highcourt01

سندھ ہائی کورٹ ، عدالت کی جانب سے روکنے کے باوجود سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کا معاملہ،آئی جی سندھ کے خلاف حلیم عادل شیخ کے بیٹے کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے آئی جی سندھ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر جواب جمع کرادیا ہے، آئی جی سندھ کے خلاف لفظ” توہین عدالت ” استعمال کرنے پر عدالت نے پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کیا، جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت پولیس کی عزت کرنا چاہتی ہے لگتا ہے آپ لوگ عزت کروانا نہیں چاہتے،بار بار استدعا کے باوجود ہم نے آئی جی سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کیا تھا، شاید میں آخری جج ہوں گا جو آئی جی سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کروں گا، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں، پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے،

ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ ایس ایچ او پریڈی عامر اکرام اور انسپکٹر سجاد حسین، اے ایس آئی وسیم مرزا کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کردی گئی، 27 جولائی 2023 کے احکامات کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، ڈی آئی جی ویسٹ نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کے خلاف 2 مقدمات درج ہیں کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا گیا، حلیم عادل شیخ کو عدالت کی جانب سے این او سی حاصل کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا،

عدالت نے پولیس رپورٹ پر حلیم عادل شیخ کے وکیل سے جواب الجواب طلب کرلیا،عدالت نے آئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کو حاضری سے استثنیٰ دے دیا،عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی

Leave a reply