پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہوئے سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی فیملی نے واشنگٹن مارچ کا اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہوئے سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی فیملی نے واشنگٹن مارچ کا اعلان کر دیا
امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے سیاہ فام جارج فلوئیڈ کے خاندان نے شہری حقوق کے عہد کے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی مشہور تقریر کی 57 ویں سالگرہ کے موقع پرواشنگٹن کی جانب مارچ کا اعلان کیا ہے
واشنگٹن کی جانب مارچ میں ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات، موسیقار، سیاستدان و امریکی شہری شامل ہوں گے، مارچ کا اعلان جمعرات کو ریورنڈ ال شرپٹن نے جارج فلوئیڈ کی یادگار پر احتجاج کے دوران کیا تھا،
مسٹر شرپٹن نے جارج فلوئیڈ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات ، موسیقاروں اور سیاستدانوں کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ ہم واشنگٹن جا رہے ہیں ، 28 اگست کو واشنگٹن کی جانب مارچ ہو گا ،انصاف کے حصول کے لئے ہمیں یہ مارچ کرنا ہو گا ، غلامی کا دور جس کا ہم نے مقابلہ کیا اب اس غلامی کو ختم کرنے کا وقت ہے
امریکا میں پولیس تشدد سے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کیخلاف احتجاج دسویں روز بھی جاری ہے، واشنگٹن، نیویارک، شکاگو، لاس اینجلس سمیت ملک کے کئی شہروں میں پرتشدد احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں
دوسری جانب جارج فلائیڈکےقتل میں ملوث تینوں ملزموں کوضمانت پررہاکردیاگیا،تینوں ملزموں کی ساڑھے7لاکھ ڈالرفی کس کےلحاظ سے ضمانت منظورکر لی گئی ہے،ضمانت کے بعد مقدمے کے فیصلے تک تینوں ملزمان ریاست مینیسوٹا سے باہر نہیں جاسکتے، قتل کے چوتھے مرکزی ملزم ڈیرک چووین کو40سال قید کی سزا ہوسکتی ہے
قبل ازیں امریکی ریاست میناپلیس میں جارج فلوئیڈ کی آخری رسومات میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ہے۔ واشنگٹن میں بھی جارج فلوئیڈ کی یاد میں تقریب کا انعقاد ہوا۔ ڈیموکریٹ سینیٹرز نے گھٹنے ٹیک کر مقتول کو خراج عقیدت پیش کیا۔
سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں قتل کے بعد جاری مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو گئی
امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار
سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا
امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ
مظاہروں کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان
امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل
امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران
امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک سیاہ فام کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خطرناک بیماری کا انکشاف
پولیس تشدد میں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز میں منظم طور پر اضافہ ہوا،اوبامہ
امریکی پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گرنیڈ پھینکنا شروع کر دئیے
کچھ روز قبل امریکی ریاست مینیسوٹا میں سابق پولیس افسر ڈارک چوون کے تشدد کے باعث سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر متاثرہ شخص کی گردن پر کافی دیر تک گھٹنا رکھے بٹھا رہا جو اس کی موت کا باعث بنا۔
امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا