پولیس کے وحشیانہ تشدد کے خلاف احتجاج کے بعد امریکی حکومت نے 10 ہزار مظاہرین کو گرفتار کرلیا

0
40

پولیس کے وحشیانہ تشدد کے خلاف احتجاج کے بعد امریکی حکومت نے 10 ہزار مظاہرین کو گرفتار کرلیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکا میں نسل پرستی اور پولیس کے وحشیانہ تشدد کے خلاف احتجاج کے بعد 10 ہزار مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق امریکا میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص جارج فلوائیڈ کی ہلاکت اور نسل پرستانہ سرگرمیوں کے خلاف ایک ہفتے سے جاری احتجاج کے دوران پولیس نے دس ہزار مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔

امریکا میں ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا میں پولیس کے نسل پرستانہ طرز عمل کےخلاف احتجاج کا دائرہ وسیع ہونے کے ساتھ ساتھ پولیس کے ہاتھوں مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی بڑھ رہا ہے۔ نیویارک سمیت متعدد دوسرے علاقوں میں احتجاج پرقابو پانے کے لیے کرفیو بھی لگایا گیا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے سے امریکا کے جن شہروں میں احتجاج ہو رہا ہے وہاں سے سیاسی رہ نمائوں کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنےوالے بیشتر نوجوانوں کا تعلق کسی سیاسی گروپ کے ساتھ نہیں اور وہ غیرسیاسی طور پر غیر جانب دار ہیں۔ امریکا کی مینسوٹا ریاست میں مظاہروں میں حصہ لینے والے 80 فی صد کارکن غیر سیاسی ہیں۔

مظاہرین نے احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے لیے ایک فنڈ بھی قائم کیا ہے جس میں بڑے پیمانے پر لوگ رقوم جمع کررہے ہیں۔ مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مظاہری نے لاکھوں ڈالر کےعطیات جمع کرلیے ہیں۔

سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں‌ قتل کے بعد جاری مظاہروں میں‌ ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو گئی

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

مظاہروں‌ کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان

امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل

امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران

امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک سیاہ فام کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خطرناک بیماری کا انکشاف

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں پر امریکی ڈیفنس چیف نے ٹرمپ کی ہدایت کے باوجود فوج کی تعیناتی کی مخالفت کر دی

پولیس تشدد میں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز میں منظم طور پر اضافہ ہوا،اوبامہ

امریکی پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گرنیڈ پھینکنا شروع کر دئیے

امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

Leave a reply