میرپور ماتھیلو ،باغی ٹی وی (نامہ نگار مشتاق علی لغاری)جروار پولیس کے خلاف لغاری برادری کا مین چوک پر احتجاجی مظاہرہ
تفصیل کے مطابق میرپورماتھیلو کے تھانہ جروارکی حدود میں لغاری قوم سے تعلق رکھنے والے افراد نے بوذداربرادری کے ظلم اورپولیس کے ناروا سلوک اور ملزمان کی پشت پناہی کرنے پر جروارپولیس کے خلاف احتجاج کیا،اس موقع پر حاجی احمد لغاری، غازی فقیر لغاری، حاجی شہزادو لغاری اور دیگر نے کہا کہ بوزدار برادری کے بااثر افراد امام بخش بوزدار، عرس بوزدار، منور بوزدار ہمیں گلی سے گزرنے نہیں دیتے۔ گذشتہ رو امیر بخش لغاری کے گھر پر بزدار برادری کے لوگوں نے پستول سے فائرنگ کی جبکہ اس موقع پر امام بخش بوزدار کے ہاتھ میں بھی پستول تھاجبکہ ان کے ساتھ دیگرکئی نامعلوم افراد بھی موجود تھے جن کی شناخت نہیں ہوسکی ،اس سنگین واقعہ پر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ ایک گرفتار ملز م امام بخش بوزدار کو حوالات میں بندکرنے کی بجائے اسے علیحدہ کمرہ دیکر وی وی آئی پی کا درجہ دے دیا جسے موبائل فون سمیت تمام سہولیات دی گئیں اسے پولیس کے مہمان کے علاوہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس تیار نہیں ہے،ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ رات 11:00بجے ایس ایچ او تھانہ جروار نے بھاری رشوت لیکر گرفتارملزم امام بخش بزدار کو رہاکردیا، ایس ا یچ او کے رشوت لیکر ملزمان کوتحفظ دینے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے پرلغاری برادری کے سرکردہ اشخاص نے ایس ایس پی گھوٹکی سے پرزور اپیل کی ہے کہ کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور مرکزی ملزم امام بخش بوزدار کو گرفتار کیا جائے باقی ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور ایس ایچ او کے خلاف تحقیقات کرکے محکمانہ کارروائی کی جائے،دوسری طرف احتجاج کی کوریج کرنے کے بعد ایس ایچ او سے مئوقف لینے کیلئے جانے والے نامہ نگار باغ ٹی وی سے پولیس اہلکار نے ایس ایچ او کی موجودگی میں موبائل فون چھین لیا گیا جو کئی گھنٹوں کے بعدواپس کیا گیا اور گرفتار ملزم امام بخش کی فوٹیج اور ویڈیو ڈیلیٹ کردی گئی،تھانہ جروارپولیس کے اس نارواسلوک پر آئی جی سندھ پولیس ،ڈی آئی جی اور ایس ایس پی گھوٹکی سے نوٹس لینے کامطالبہ۔

Shares: