پوپ فرانسس کا سانحہ مری پر اظہار افسوس

ویٹی کن:کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے سانحہ مری پر اظہار افسوس کیا ہے۔ادھر یہ بھی اطلاعات ہیں‌ کہ ویٹی کن میں منعقد تقریب میں سانحہ مری میں جاں بحق افراد کے لیے دعائیں بھی کی گئیں۔

پوپ فرانسس نے سانحہ مری پر اظہار افسوس کرتے ہوئےکہا ہےکہ وہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

ادھر یورپین یونین نے پاکستان کے سیاحتی مقام مری میں موسمی حالات کے باعث سیاحوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اس حوالے سے پاکستان میں یورپین یونین کے دفتر اور اس کی سفیر اندرولا کامینارا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے اس حادثے پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مری میں چھٹیاں منانے والوں کی جان جانے کے المناک نقصان کے بارے میں جان کر صدمہ ہوا ہے۔

انہوں نے اس خوفناک حادثے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے ابدی سکون اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔

خیال رہے کہ مری میں 7 جنوری کی رات کو آنے والے برفانی طوفان نے 20 سے زائد زندگیاں نگل لیں، حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے۔

ادھر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مری میں 4 روز میں 1 لاکھ 62 ہزار گاڑیاں داخل ہوئیں، اموات کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی سے ہوئیں ۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو دورہ مری میں واقعے کے محرکات کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے جس کے مطابق 7 جنوری کو 16 گھنٹے میں چار فٹ برف پڑی، 3 جنوری سے 7 جنوری تک 1 لاکھ 62 ہزار گاڑی مری داخل ہوئیں ۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ٹریفک لوڈ مینجمنٹ نہ کرنے پر برہمی کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کی روانی کو کنٹرول کرنا کس کا کام تھا؟۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی ، 21 ہزار گاڑیاں واپس بھجوائی گئیں ، 4 سے 5 گاڑیوں میں 22 افراد جاں بحق ہوئے ، یہ افراد کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی سے جاں بحق ہوئے ، 70 فیصد علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے ۔

Comments are closed.