سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے سودی نظام پر باقاعدہ سیریز کا آغاز کر دیا ، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا کہ جو شخص سود کا کام کرتا ہے وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حالت جنگ میں ہے،
دنیا سوال کرتی ہے کہ سود اگر ختم کر دیں تو نظام کیسے چلے گا
اس سلسلے میں سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں مرحوم پروفیسر ڈاکٹر اسرار احمد کے بیٹے خافظ عاطف وحید مذہبی سکالر اور ماہر معاشیات کو خصوصی دعوت دی
مذہبی سکالر و ماہر معاشیات نے اینکر پرسن مبشر لقمان کے سوال کے جواب میں کہا کہ سود نہ صرف حرام ہے بلکہ کبیرہ گناہوں میں ہے ربا اور سود ایک ہی چیز ہے یہ دونوں مختلف نہیں ہیں سوائے اس کے یہ دو مختلف الفاظ ہیں اور قرض کے اوپر منافع لینا ربا کے زمرے میں ہی آتا ہے
اس پر سینئر اینکر پرسن سے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سب حرام ہے تو کیا ہم اپنے آپ کو مسلمان کہہ سکتے ہیں ؟؟؟اس پر مزہبی سکالر خافظ عاطف وحید نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ گناہ کبیرہ کا مرتکب دائرہ اسلام سے خارج تو نہیں لیکن وہ اللہ عزو جل کی جانب سے سخت ترین سزا کا مرتکب ہوتا ہے اور بعض معاملات میں یہ سزا وہی ہوتی ہے جو کسی غیر مسلم کی ہوتی ہے
اس پر اینکر پرسن مبشر لقمان نے سوال اٹھایا کہ کیا ہم پاکستان کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کہہ سکتے ہیں مذہبی سکالر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے آئین میں کچھ شقیں اسلام کے مطابق ہیں مگر کچھ ایسی بھی ہیں جو اسلام سے بالکل متضاد ہیں چنانچہ اسے منافقت کا پلندہ کہا جا سکتا ہے