پی پی، ن لیگ فنڈنگ کیسز؛ ریکارڈ نہ ملنے سے اسکروٹنی کمیٹی مشکلات میں پڑگئی.

پی پی اور ن لیگ کی فنڈنگ کیسز میں ریکارڈ نہ ملنے کی وجہ سے اسکروٹنی کمیٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ الیکشن کمیشن میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے بتایا کہ ریکارڈ نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو مختلف اکاؤنٹس میں فنڈنگ اور ممبرشپ فیس ملی ہے، ن لیگ کے کئی اکاؤنٹس کی مزید پڑتال اور وضاحت درکار ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم فنڈنگ کیسز ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن معاملہ تاخیر کا شکار ہورہا ہے، عبوری رپورٹ جمع کرائیں تو کمیشن مخصوص وقت میں اسکروٹنی مکمل کرنے کا حکم دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مزید تاخیر کسی صورت نہیں ہونے دینگے، جو بھی مشکلات ہیں انہیں رپورٹ میں لکھ کر دیں، رپورٹ کا جائزہ لیکر احکامات جاری کرینگے۔

واضح رہے کہ ادھر پانچ ستمبر کو تحریک اںصاف کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے پارٹی فنڈز کی فوری تحقیقات کے لیے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فرخ حبیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارٹی فنڈز کی اسکروٹنی کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم موجود ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے محض تین سال کی فنڈز کی اسکروٹنی کی جارہی ہے، جب کہ شہری اکبر ایس بابر کی درخواست پر 2008ء سے پی ٹی آئی کو ملنے والے پارٹی فنڈز کی اسکروٹنی کی گئی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
خفیہ ملاقات، پارٹی پھر شروع، پس پردہ طاقت کون۔ ؟ عمران خان کے زخموں کا پول کھل گیا۔
چین درآمدات بڑھانے کو تیار لیکن پاکستان کی پیداواری صلاحیت محدود
خفیہ ملاقات، پارٹی پھر شروع، پس پردہ طاقت کون۔ ؟ عمران خان کے زخموں کا پول کھل گیا۔
درخواست میں فرخ حببیب کا کہنا تھا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا، الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈز کی اسکروٹنی کے حوالے سے اپنا منصفانہ اور شفاف کردار کھودیا، عدالت الیکشن کمیشن کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے پارٹی فنڈز کی اسکروٹنی دو ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے۔

Shares: