پیپلز پارٹی کے ساتھ عدلیہ کا رویہ ٹھیک نہیں، سعید غنی

0
56
saeed ghani

سندھ کے صوبائی وزیر ، پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں تفریق ہے، کچھ ججز کسی کے عشق میں مبتلا ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جو کہیں وہ کیا جائے کچھ ججز حق پر ہیں

سعید غنی نے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جوڈیشل مارشل لاء ہے، پیپلزپارٹی کے ساتھ عدلیہ کا رویہ ٹھیک نہیں، کئی مقدمات پر مختلف بینچز بنانے بنائے جاتے ہیں، قابل ترین ججز جن پر کوئی انگلی نہیں اٹھاتا وہ اہم بینچز میں نہیں بٹھائے جاتے، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے ماتحت نہیں، جوڈیشری کا آئین میں الگ چیپٹر ہے الیکشن کمیشن کا الگ اسٹیٹ بینک خود مختیار ادارہ ہے ،اس کو براہ راست پیسے دینے کے احکامات دیئے جارہے ہیں آئین بنانے کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے ،سپریم کورٹ آئین کا ایک نقطہ خود نہیں بنا سکتی وہ آئین میں ترمیم کردیتی ہے،

سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا بنایا گیا بل جو ابھی قانون نہیں بنا اس پر عملدرآمد سپریم کورٹ کیسے روک سکتا ہے، کہتے ہیں اختیارات سے تجاوز کیا گیا ہے، چیف جسٹس اپنی مرضی سے ازخودنوٹس لے لیتا ہے،کئی اختیارات پر سب کو اعتراض ہے، ازخود نوٹس تین سینئرترین ججزملکر طے کریں گے، بینچز بھی مشاورت سے بنیں گے، عوامی مفادات کے لئے قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے

 انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کیلئے دوبارہ بینچ تشکیل

 چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ کا بار بار ٹوٹنا سوالیہ نشان ہے،

 انصاف ہونا چاہیئے اور ہوتا نظر بھی آنا چاہیئے،

 ون مین شو چلایا جارہا ہے، عوام تسلیم نہیں کریگی 

سندھ حکومت نے گوٹھوں کی لیزکے لئے کمیٹی بنائی ہے،

،پانی میں کرنٹ کے کوئی شواہد نہیں ملے،

Leave a reply