پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کے رہنما و کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ،مقدمہ تھانہ سندر میں محمد عمران کی مدعیت میں درج کروایا گیا ، درخواست کے مطابق ایف آئی آر میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی ،ہلڑ بازی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل ہیں

مقدمہ میں ڈیڑھ سو دو سو نا معلوم افراد کو رکھا گیا ہے جبکہ کچھ رہنماؤں پہ نامزد ایف آئی آر دی گئی ہے اس ایف آئی آر میں ملک ندیم افضل ،رانا جمیل ، یسین چوہدری، امجد جٹ اور دیگر کو نامزد کیا گیا ہے ،پی ڈی ایم کے رہنما پہلے ہی ان مقدمات کی شدید مزمت کر چکے ہیں۔ اور اسے حکومت کی انتقامی کاروائی قرار دے چکے ہیں

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کے بعد کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم سب کے قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہیں، شہباز شریف نے پہلی تقریر میں کہا تھا مل کر کام کریں، حکومت کی ضد اور انا کی وجہ سے شہباز شریف کو جیل میں ڈالا گیا ہے

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جمہوریت بحال کرنے کیلیے پی ڈی ایم میں کوئی دراڑ نہیں ہے، ملک کو بحران سے نکالنا ہے،عمران خان وزیراعظم کی ناجائز کرسی چھوڑ دیں، جب سے عمران خان نے وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالی ہر چیز کو نقصان پہنچایا ہے، حکمرانوں میں اہلیت نہیں کہ نظام چلا سکیں، عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں جب کہ ہمارے استعفے ایٹم بم ہیں، استعمال کی حکمت عملی بنائیں گے

Shares: