پرشوتم ناگیش اوک (ہندی زبان کا مصنف جس نے تاریخ میں ترمیم کی)

0
42

پیدائش:02 مارچ 1917ء
اندور
وفات:04 دسمبر 2007ء
پونے
قومیت:بھارتی
زبان:مراٹھی، ہندی
وجہ شہرت:تاریخ میں ترمیم

پرشوتم ناگیش اوک جو پی۔ این۔ اوک کے نام سے معروف ہے، ایک ہندستانی مصنف ہے جو اپنے ہندو مرکزائی نشانات کی تاریخی ترمیم پسندی کے لیے مشہور ہے۔ اوک نے 1980ء کی دہائی میں ”ادارہ برائے نظرثانی تاریخ بھارت“ سے سہ ماہی جریدہ ”اتہاس پترکا“ جاری کیا۔ اوک نے کئی دعوے کیے، مثلاً اسلام اور مسیحیت دونوں ہندو مت سے ماخوذ ہیں نیز ویٹیکن سٹی، خانہ کعبہ، ویسٹ منسٹر ایبے اور تاج محل سب شیو کے مندر تھے۔

ترمیم شدہ نظریات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اوک نے اپنے دعوؤں سے متعلق لکھا کہ میں سمجھ سکتا ہوں اگر آپ اس کتاب کو پڑھنے کے موڈ میں نہیں ہیں لیکن یہ اور اسی قسم کی کہانیاں ہیں جو ہندوستان میں مذہبی احیا کا سبب بن رہی ہیں جو مودی کا سا نقطہ نظررکھنے والے ان پڑھ اور بھولے بھالے عوام کو اپنی طرف کھینچ رہی ہیں۔
کعبہ کی تعمیر – ویدی اصل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپنی کتاب (Some Blunders of Indian Historical Research) میں اوک نے دعویٰ کیا کہ: کسی زمانے میں ہندو مہاراجا بکرما جیت کی سلطنت جزیرہ نمائے عرب تک پھیلی ہوئی تھی۔ مہاراجا نے 58 ق۔م میں شہر مکہ میں رام کا مندر تعمیر کیا جسے بعد میں مسلمانوں کے پیغمبر نے خانہ کعبہ میں تبدیل کر دیا۔ ہندوئوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ مکہ ان کا شہر ہے جس میں ان کے دیوتا کا مندر تھا۔ لہذا ضروری ہے کہ ہندو اس مندر کو دوبارہ واپس حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
لکھنؤ کا امام بارگاہ – ہندو محل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اوک نے اپنی کتاب لکھنؤ کی امام بارگاہیں ہندووں کے محلات تھے میں لکھنؤ کی امام بارگاہ کے بارے میں دعویٰ کیا کہ یہ ایک قدیم ہندو محل تھا۔
کرسچینیٹی – کرشن-نیتی نظریہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اوک نے مسیحیت یعنی کرسچینیٹی سے متعلق دعویٰ کیا کہ کرسچینیٹی دراصل ہندو، سنسکرت کی اصطلاح کرسن نیتی سے ماخوذ ہے یعنی وہ طرز زندگی جس کا پرچار ہندو اوتار لارڈ کرسن نے کیا اور اس کا نمونہ بن کر دکھایا تھا۔ انہیں کرشن، کرسن، کریسن، کرسنا اور کرشنا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔

Leave a reply