بھارتی فوج نے اپنے 18 سکھ فوجیوں کو گرفتار کر لیا ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے پہلگام حملے سے متعلق سوشل میڈیا پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور مبینہ طور پر پاکستان پر الزام تراشی کو چیلنج کیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق گرفتار اہلکاروں پر انضباطی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور انہیں ممکنہ طور پر کورٹ مارشل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق یہ سکھ فوجی اہلکار نہ صرف پہلگام حملے کو "فالس فلیگ آپریشن” قرار دے رہے تھے بلکہ انہوں نے مبینہ طور پر جنگی کارروائیوں میں شرکت سے بھی انکار کیا۔ فوجی حکام اس عمل کو سنگین "بغاوت” اور "نظم و ضبط کی خلاف ورزی” تصور کر رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ گرفتاریاں اس وقت عمل میں آئیں جب مذکورہ فوجیوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسی پوسٹس شیئر کیں جن میں پاہلگام واقعے کو جعلی قرار دیتے ہوئے بھارت کے اندرونی ایجنڈے پر سوال اٹھائے گئے تھے۔ فوج کے اعلیٰ حکام نے ان حرکات کو سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوری کارروائی کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پاہلگام حملے میں ملوث ہونے کے الزامات پاکستان پر عائد کیے گئے تھے، تاہم اس حملے کی شفاف تحقیقات اور شواہد پر کئی مبصرین نے سوالات اٹھائے تھے ۔
تیز آندھی کے باعث لاہور جانے والی پرواز کو شدید جھٹکے، مسافروں میں خوف و ہراس