لاہور:این اے 133:پی ٹی آئی ووٹرزکے بائیکاٹ سے پولنگ سٹیشنزویران،اطلاعات کے مطابق ،اطلاعات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کا پہلا ابتدائی رزلٹ آگیا ہے اوراس وقت تک کاسٹ ہونے والے ووٹوں کی شرح بہت کم ہے ،
ادھر لاہور کے اس حلقے کے مختلف پولنگ اسٹیشنز سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس حلقے سے پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات مسترد ہونے کےبعد پی ٹی آئی ووٹرز نے اس الیکشن کا بائیکاٹ کیا ہے ، دوسری طرف ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ووٹروں کی سوفیصد حاضری یقینی بنانے کے لیے ن لیگی قیادت ووٹروں کو گھروں سے نکالنے کےلیے خود میدان میں آئی ہوئی ہے
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ن لیگ اور پی پی کے 90 فیصد سے زائد ووٹرز پولنگ اسٹیشنز پرپہنچ کر ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں اورجو نہیں آئے وہ پاکستان تحریک انصاف کے ووٹرز ہیں جنہوں نے اس الیکشن کا بائیکاٹ کیا ہے،یوں اگرحقائق کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس حلقے میں کاسٹ نہ ہونے والے ووٹرز کی اکثریت کا تعلق پی ٹی آئی کے بائیکاٹ کرنے والوں ووٹروں سے ہے،جسے اگراعداد کی شکل دی جائے تو کاسٹ نہ ہونے والے ووٹوں میں سے 90 فصید پی ٹی آئی کےووٹ ہیں
ادھر حالات کے پیش نظریہ بات واضح نظرآرہی ہے کہ پی ٹی آئی امیدوار جمشید چیمہ کے کاغذات مسترد ہونے کے بعد ن لیگی کی جیت یقنی ہے
ادھر اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر اور سینیٹر اعجاز چوہدری نے این اے 133 کے ضمنی الیکشن کو سیاسی عمل کے نام پر سیاہ دھبہ قرار دے دیا۔این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں ہمارا امیدوار میدان میں نہیں ہے لہذا ہم کسی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ آج کا الیکشن انتخابی عمل کے نام پر سیاہ دھبہ ہے، آج 20 فیصد سے بھی کم ووٹ کاسٹ ہو گا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے آج پارٹی ووٹرز کو گھروں پر رہنے کی اپیل کی ہے، ہم نے اپنے ووٹرز کو آج ووٹ کا حق استعمال نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ این اے 133 لاہور میں آج ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے جمشید اقبال چیمہ کو امیدوار اور ان کی اہلیہ کو کورنگ امیدوار نامزد کیا تھا تاہم پہلے ریٹرننگ افسر، پھر ایپلیٹ ٹریبونل اور پھر لاہور ہائیکورٹ نے دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے۔