آئینی ترمیم :ایوان سے منظوری کے بعد بل پر صدر مملکت آج دستخط کریں گے

صدر مملکت آصف علی زرداری کے دستخط کی تقریب صبح 6 بجے منعقد کی گئی تھی
sadar asif

اسلام آباد: پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی حتمی منظوری کا مرحلہ شروع ہوگیا۔

باغی ٹی وی : وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے 26 ویں آئینی ترمیم کی توثیق کیلئے دستخط کرنے کے بعد اپنی ایڈوائس صدر پاکستان آصف علی زرداری کو بھجوا دی ہے، جس پر صدر مملکت آصف علی زرداری آج دستخط کریں گے۔

ایوان صدر سیکرٹریٹ کے مطابق آئینی ترمیم پر صدر مملکت آج دستخط کریں گے تاہم صبح 6 بجے منعقدہ تقریب ملتوی کردی گئی ہے، تقریب آج دن میں کسی وقت ہوگی، وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، ایوان صدر میں پارلیمان کے دونوں ایوان سے منظوری کے بعد 26 آئینی ترمیم پر دستخط کی تقریب میں پارلیمنٹرینز بھی شریک ہوں گے۔

اس سے قبل آئینی ترمیم پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے دستخط کی تقریب صبح 6 بجے منعقد کی گئی تھی تاہم اب اسے ملتوی کردیا گیا ہے تقریب کیلئے صبح 8 بجے کے وقت کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر خزانہ امریکہ کے دورے پر روانہ، آئی ایم ایف اور ورلڈ …

واضح رہے کہ سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی ہے، حکومت دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئی۔

قومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری لی گئی، ایوان سے ترمیم کی منظوری کیلئے 224 ووٹ درکار تھے جبکہ ترمیم کے حق میں 225 ووٹ کاسٹ ہوئے،شق وار منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے ڈویژن کے ذریعے ووٹنگ کی گئی، نوازشریف نے ڈویژن کے ذریعے ووٹنگ کے عمل میں سب سے پہلے ووٹ دیا آئینی ترمیم کیلئے 6 منحرف اراکین نے بھی اپنے ووٹ کاسٹ کیے، 5ارکان کا تعلق پی ٹی آئی سے بتایا جا رہا ہے جبکہ ایک کا تعلق ق لیگ سے تھا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے حکومتی اتحاد کو 224 ووٹ درکار تھے جبکہ حکومتی اتحاد 211 ارکان پر مشتمل ہے۔

26ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش: جمہوری اصلاحات اور عدلیہ میں اہم تبدیلیاں متعارف

حکومتی بینچز پر قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن 111، پیپلزپارٹی کی 69 نشستیں ہیں، حکومتی بینچز پر ایم کیو ایم 22، ق لیگ 5، آئی پی پی کے 4 اراکین ہیں جبکہ مسلم لیگ ضیا، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن ہیں۔

حکمران اتحاد کے 3 افراد کے خلاف ریفرنس دائر ہے، اس طرح یہ تعداد 211 ہے اور جے یو آئی کے 8 اراکین کی حمایت کے ساتھ یہ تعداد 219 ہوگی اور اب حکومت کو آئینی ترمیم پاس کروانے کیلئے مزید 5 ارکان کی ضرورت تھی کہ قومی اسمبلی میں جاری اجلاس کے دوران چوہدری الیاس، عثمان علی، مبارک زیب، ظہورقریشی اورنگزیب کھچی سمیت 5 آزاد اراکین ایوان میں پہنچ گئے تھے پانچوں ارکان پی ٹی آئی کی حمایت سےانتخابات میں کامیاب ہوئےتھے۔

قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری کا آئین اور مولانا فضل الرحمان کے کردار پر …

Comments are closed.