سرگودھا(نمائندہ باغی ٹی وی) چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سرگودھا کے صدرمظہر احمد ملک نے کہا ہے کہ اربوں روپے کا ریونیو دینے والے سرگودھا کو ہر حکومت میں نظر انداز کیا گیا ہے تمام سٹیک ہولڈرز متحد ہو کر سرگودھا کی انڈسٹری اور یہاں کے مکینوں کی بہتری کے لیے اعلیٰ ایوانوں میں آواز اٹھائیں انہوں نے گزشتہ روز چیمبر آف کامرس میں صحافیوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھا کا کینو ، بیکو لائٹ، ہینڈی کرافٹ ، نمک سمیت دیگر انڈسٹری دنیا بھر میں اپنا مقام رکھتی ہیں اور ہر سال اربوں روپے برآمد ات کی مد میں حکومت کو دیتی ہے لیکن کوئی بھی حکومت ان انڈسٹریز کی بہتری کے لیے اقدامات کرنے کو تیار نہیں جس کے باعث سرگودھا کی انڈسٹری ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف جا رہی ہے جس سیزن میں پاکستان کی برآمدات کم ہوتی ہیں اس وقت سرگودھا کی انڈسٹری اربوں روپے کما کر پاکستانی معیشت کو استحکام دیتی ہے مگر وفاقی ، صوبائی اور مقامی انتظامیہ سمیت سرگودھا سے تعلق رکھنے والے وزرا اور اراکین اسمبلی نا تو انڈسٹری کی بہتری کے لیے کوئی قدم اٹھاتے ہیں اور نہ ہی شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے اپنا کر دار ادا کرتے ہیں ۔ اگر حکومت سرگودھا کے کینو ، ہینڈی کرافٹ، بیکو لائٹ انڈسٹری کی بہتری اور ٹریننگ کے لیے اقدامات کرے تو سرگودھا پاکستانی معیشت میں مزید بہتر طور پر اپنا حصہ شامل کر سکتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیمبرآف کامرس کے پلیٹ فارم سے اب ممبران اسمبلی سے رابطہ کرکے انہیں سرگودھا کے تاجر طبقہ کے مسائل اعلیٰ ایوانوں کو پہنچانے کے لیے کہیں گے تاکہ سرگودھا کے شہریوں کے ساتھ ساتھ یہاں کے تاجروں اور اس انڈسٹری میں کام کرنے والے مزوروں کے لیے اقدامات کیے جا سکیں اور کاٹیج انڈسٹری کو درپیش مسائل کا حل وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ہر ورکر کو بنیادی سہولیات حاصل ہو سکیں اور وہ ملک کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کر سکے ۔ اس موقع پر صدر مظہر احمد ملک نے بتایا کہ وہ مختلف شعبہ جات میں نئے آنے والوں کو تربیت فراہم کرنے کیلئے پروگرامز کا آغاز کر رہے ہیں تاکہ بے روزگاری کے خاتمہ میں سرگودھا چیمبر آف کامرس اپنا کردا ر ادا کر سکے نوجوانوں کو اپنا روزگار بنانے کے لیے آئیڈیاز اور قرضوں کی فراہمی کے لیے چیمبر معاونت کریگا ۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر ندیم نور ، سٹینڈنگ کمیٹی برائے پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا کے چیئر مین سعد اللہ ملک ،صدر پریس کلب مہر آصف حنیف اور پریس کلب کے دیگر عہدیداران اور ممبران بھی موجود تھے

Shares: