اسلام اباد:ملک میں جاری سیاسی ابتر صورت حال کی وجہ سے کابینہ برطرف کردی گئی ، اطلاعات کے مطابق چلی کےصدرسباستيان پانيئرانےملک ميں جاری احتجاج اورمظاہروں کےبعد اپنی پوری کابينہ کوفارغ کردیاہے۔ چلی کےصدرپانيئرانےہفتےکے روزاعلان کیاہےکہ اب نئی حکومت کاقيام عمل ميں آئےگااورسماجی اصلاحات متعارف کرائی جائيں گی۔

27 اکتوبر یوم سیاہ اور اقوام متحدہ کا کردار—از–صالح عبداللہ جتوئی

مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق چلی کے صدرصدر پانيئرا کامزيدکہناتھا کہ کئی شہروں ميں کرفيوبھی ختم کياجارہا ہے۔ چلی کےدارالحکومت سينٹياگو ميں جمعہ کےروزحکومت مخالف مظاہرےمیں لگ بھگ بارہ لاکھ افرادنےشرکت کی تھی۔

مودی پاکستانی فضائی حدود پار نہیں کرسکتے ،بھارتی درخواست ایک بار پھر مسترد

چلی کےدارالحکومت سانتیاگومیں تقرییاًایک ملین افرادنے پرامن مارچ کیا،اس کےعلاوہ ملک کےتمام بڑےشہروں میں احتجاجی مظاہرےکیےگئےتھے ۔یہ مظاہرےدر اصل مہنگائی اورکرایوں میں اضافےپرشروع ہوئےتھےتاہم اب یہ وسیع تر احتجاجی تحریک کی شکل اختیارکرچکے ہیں۔

کشمیری منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں‌ ، ہتھیار اٹھانے کامشورہ دینے والے دشمنی کررہے ہیں

چلی کاشمار لاطینی امریکاکےسب سےزیادہ مستحکم ممالک میں ہوتاہےلیکن مظاہرین کا تقاضا تھاکہ اشیائےضرورت کی قیمتیں ان کی بساط سےباہرہوچکی ہیں اس کےساتھ ہی ٹرانسپورٹ کےکرایوں میں بھی بہت اضافہ کردیاگیا۔ مظاہرین ٹیکسوں میں کمی لانےکابھی مطالبہ کررہے تھےاوران کامطالبہ تھاکہ پنشن میں بھی اضافہ کیاجائے۔

Shares: