وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت انسداد کرونا کے لیے اقدامات کا اعلی سطح کا اجلاس

اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت انسداد کرونا کے لیے اقدامات کا اعلی سطح کا اجلاس ،اطلاعات کے مطابق آج وزیراعظم کی زیرصدارت ایک بہت بڑا اجلاس منعقد ہوا ہے اس اجلاس کو ملک میں OMICRON کی لہر کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح اور خطے میں اس کے پھیلاؤ سے بھی آگاہ کیا گیا.

اجلاس کو بتایا گیا کہ عالمی سطح پر جنوری میں OMICRON کی بلند ترین سطح کے بعد کیسز میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے مگر اب بھی یورپ اور امریکہ میں اس کے کیسز کی تعداد سب سے ذیادہ ہے. خطے میں اس وقت کرونا سے اموات کے حوالے سے بھارت سرِ فہرست ہے جہاں اب بھی کم و بیش ایک ہزار کے قریب لوگ روزانہ کرونا سے جان بحق ہو رہے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں حکومت کے ایس او پیز پر سختی سے عملدارآمد یقینی بنانے کے اقدامات کی بدولت OMICRON کے کیسز میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے. اس کے علاوہ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ OMICRON سے بیمار مریضوں کی انتہائی نگہداشت میں آمد چوتھی لہر کے مقابلے میں 71 فیصد کم ہے. 10 فروری 2022 کے بعد مثبت کیسز کی تعداد میں 6.8 فیصد سے کمی، ہسپتال میں داخلہ اور انتہائی نگہداشت کی ضرورت میں اضافہ بھی نہیں ہو رہا جو کہ مثبت رجحان ہے. اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں کرونا کی نئی لہر سے یومیہ اوسطاً 42 اموات ہو رہی ہیں.

مزید برآں اجلاس کو کرونا ویکیسن پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ بارہ سال سے ذیادہ عمر کی 15 کروڑ آبادی میں سے اس وقت 9 کروڑ (58 فیصد) افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ مارچ 2022 تک یہ تعداد بڑھ کر 11 کروڑ (72 فیصد) ہو جائے گی. اسکے علاوہ 11 کروڑ 50 لاکھ (72 فیصد) لوگوں کو ایک ڈوز لگ چکی ہے جو مارچ 2022 تک بڑھ کر 13 کروڑ (85 فیصد) ہو جائے گی.

ملک میں ویکسینیشن کے ہر پاکستانی محفوظ فیز ون کیلئے اس وقت 61 ہزار 329 ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور یومیہ 22 لاکھ ویکسین کی ڈوز لگائی جا رہی ہیں. ویکیسنیشن کا فیز ٹو 7 مارچ 2022 سے شروع ہوگا. 12 سال سے 17 سال کے 59 فیصد طلباء کو مکمل ویکسین لگائی جا چکی ہے اور 18 سال سے زائد 34 لاکھ افراد کو بوسٹر ڈوز بھی لگائی جا چکی ہے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں مکمل آبادی کو ویکسین لگانے کیلئے سٹاک موجود ہے.

صوبائی سطح پر ویکسینین کی رفتار کے حوالے سے پنجاب اول نمبر پر ہے جبکہ اسکے بعد سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور دیگر علاقے آتے ہیں. اجلاس کو ویکسینیشن کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل اور کرونا وباء کے دواران فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی پزیرائے کیلئے بھی تجاویز پیش کی گئیں.

وزیرِ اعظم نے NCOC اور وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے اور ویکسینیشن کو مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں.

اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، معاونینِ خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان، ڈاکٹر شہباز گِل، میجز جنرل ظفر اقبال، کمانڈر NCOC, میجر جنرل آصف گورایا ڈی جی آپس NCOC, اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی

Comments are closed.