اسلام آباد :وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب اور ایران کے مابین کشیدگی کے خاتمے کے لیے تہران روانہ ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان تہران کے دورے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقاتیں کریں گے۔
یہ تو ہر پاکستانی کو یاد ہوگا کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران وزیراعظم عمران خان نے ریاض اور تہران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔وزیراعظم عمران خان ایرانی قیادت سے ملاقاتوں میں خلیج میں امن اور سیکیورٹی سے متعلق مسائل پر بات چیت کریں گے۔
چونیاں: درندہ صفت انسان نے خود ہی حقائق سے پردے اٹھادیئے
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم عمران خان دو طرفہ معاملات اور مقبوضہ کشمیر سمیت خطے میں دیگر جغرافیائی و سیاسی تبدیلیوں سے متعلق بھی بات چیت کریں گے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران میں آخری لمحات میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں، گزشتہ شب تہران کے لیے روانہ ہونے کے بجائے وہ آج روانہ ہوئے۔
علاوہ ازیں وہ دورہ ایران کے بعد سعودی عرب نہیں جائیں گے بلکہ اسی روز وطن واپس آئیں گے، اس سے پہلے حکومتی عہدیداران کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم ایران کے دورے کے بعد سعودی عرب بھی جائیں گے۔
مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوکا 70 واں روز، نظام زندگی مفلوج،ظلم وتشدد جاری
ذرائع کےمطابق سعودی عرب کے دورے کے حوالے وزیراعظم کے عمران خان کے دورے میں تبدیلی اس لیے کی گئی کیونکہ ریاض کل 14 اکتوبربروزسوموار کو روسی صدر ولادیمر پیوٹن کی آمد پر ان کے استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہے لہذا وزیراعظم آئندہ ہفتے میں کسی روز سعودی عرب جائیں گے۔اس حوالے سے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم خطے میں امن اور سیکیورٹی کے فروغ کے اقدام کے تحت ایران کا دورہ کررہے ہیں۔