مسلم مخالف شہریتی قانون،مظاہرے،احتجاج اوربغاوت جاری، پولیس گردی میں40سےزائد مسلمان شہید

0
33

نئی دہلی: مسلم مخالف شہریتی قانون ، مظاہرے ، احتجاج اوربغاوت جاری ، پولیس گردی میں 40سےزائد مسلمان شہیدشہریت کے متنازع قانون نے بھارت کے طول وعرض میں آگ لگا دی، پرتشدد مظاہروں اور پولیس گردی کے نتیجے میں ہلاک افراد کی تعداد 40 ہوگئی۔

امریکی صدرکی حرکتیں ،بیٹی نے بھی مخالفت کردی ، امریکی صدرکوشرمندگی اٹھانا پڑی

تفصیلات کے مطابق بھارت کے ہر شہر اور ہر گلی میں متنازع قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ دلی، ممبئی، چنئی، لکھنو، پٹنہ اور حیدرآباد سمیت دیگر شہروں میں بھارتیوں نے مودی پلان کو مسترد کردیا۔ بوکھلاٹ کا شکار مودی سرکار نے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند کر رکھی ہے۔ جبکہ اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کہتے ہیں مودی کا کام صرف عوام کو تقسیم کرنا اور نفرت پھیلانا ہے۔

وزیراعظم کاورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ،دورہ اورخطاب تاریخی ہوگا

بھارت سے آمدہ اطلاعات کےمطابق یہ احتجاج رکنےکا نام ہی نہیں لے رہا، ادھربھارت میں مودی کے نام نہاد جمہوریت کے دعوے کی قلعی کھل گئی، آر ایس ایس کی غنڈہ گردی بھی عروج پر پہنچ گئی، بھارتی پولیس کے ہمراہ مظلوم اور نہتے طالب عملوں کو تشدد کا نشانہ بنانے لگے۔یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ 5سوسے زائد خواتین پربھی مقدمات قائم کردیئے گئے ہیں،

کراچی میں منشیات فروش حسیناؤں کا نیٹ ورک بے نقاب،بڑے بڑےنام سامنے آرہے ہیں

علی گڑھ یونیورسٹی کے11ہزارسے زائد طلبا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، لکھنو میں پولیس افسر نے احتجاج میں شامل مسلمانوں کو پاکستان جانے کا مشورہ بھی دیا۔ بھارتی مسلمانوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے بھارت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا اب ہمیں غیر کہا جارہا ہے۔ممبئی میں کانگریس نے احتجاجی ریلی نکالی، اور مودی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی، اور موجودہ حکومت سے متنازع قانون واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

Leave a reply