ایران میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے: رہبر اعلیٰ خامنہ ای سے استعفے کا مطالبہ

0
47

تہران: ایران میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے: رہبر اعلیٰ خامنہ ای سے استعفے کا مطالبہ،اطلاعات کےمطابق ایرانی فوج کی طرف سے یوکرین کا طیارہ نا دانستہ مار گرانے کے اعتراف کے بعد ملک میں دوسرے روز بھی مظاہرے جاری ہیں۔ حکومت نے دارالحکومت تہران میں پولیس تعینات کر دی ہے ۔

باغی ٹی وی کےمطابق ایرانی شہری یوکرین کے طیارے میں ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں امیر کبیر یونیورسٹی کے دروازے پر جمع ہوئے اور موم بتیاں روشن کیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بعض اس یونیورسٹی کے سابق طالب علم تھے۔ مظاہرین نے یونیورسٹی کے قریب جمع ہو کر نعرے لگائے اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ وہ نعرے لگا رہے تھے کہ جھوٹوں کو اقتدار سے نکالو اور آمروں کو پھانسی دو۔

ایران کے تیسرے بڑے شہر اصفہان میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔ ہفتے کو شروع ہونے والے ان مظاہروں سے دو ماہ قبل بھی حکومت نے نومبر میں تیل کے نرخوں میں اضافے کے خلاف ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا تھا۔انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بتایا تھا کہ ان مظاہروں میں کم و بیش تین سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

قبل ازیں ہفتے کو ایران کی پاسداران انقلاب نے تسلیم کیا کہ اس نے غلطی سے یوکرین کی بین الاقوامی پرواز کو مار گرایا ہے۔ پاسداران انقلاب کے فضائیہ کے کمانڈر عامر علی حاجی زادہ نے ٹی وی پر گفتگو میں کہاکہ میں اس واقعے کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور میں اس ضمن میں کسی بھی فیصلے کی تعمیل کروں گا۔

انہوں نے بتایا کہ پاسداران انقلاب نے کہا تھا کہ تمام کمرشل پروازیں منسوخ کر دی جائیں لیکن ان کی درخواست نہیں سنی گئی۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ایرانی حکام نے طیارے کی تباہی سے متعلق بیان واضع ثبوت ملنے کے بعد ديا تھا کہ طیارہ کس طرح مار گرایا گیا

Leave a reply