پی ایس ایل 5 میں ریکارڈ ہی ریکارڈ بنے ، کس نے کیا معرکہ سر کیا.
باغی ٹی وی :پاکستان سپر لیگ کے حالیہ پانچویں ایڈیشن میریکارڈ ہی ریکارڈ بنے، اس ایونٹ کی یہ بھی خصوصیت رہی کہ ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار ہوم ٹیم کراچی چیمپئن بنی، بابر اعظم ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین، شاہین آفریدی نمبر ون بولر قرار پائے۔
پی ایس ایل فائیو کا ٹائٹل پہلی بار میزبان کراچی کنگز کے نام رہا، چیمپئن ٹیم کے بابراعظم ٹورنامنٹ کے سپر اسٹار کھلاڑی قرار پائے۔ مایہ ناز اوپنر نے 12 میچوں میں 473 رنز بنائے جس میں اٹھہتر رنز کی ایک بڑی اننگز شامل ہے، ایونٹ میں تین بار مین آف دی میچ قرار پائے۔
بولنگ میں رنرز اپ لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی ٹاپ پر رہے، انہوں نے بارہ میچز میں 17 شکار کیے، اٹھارہ رنز کے عوض چار وکٹیں بہترین میچ پرفارمنس تھیں۔
لاہور قلندرز ہی کے بین ڈنک ٹورنامنٹ کے بہترین وکٹ کیپر قرار پائے، انہوں نے وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ 9 بلے بازوں کی اننگز کا خاتمہ کیا۔ٹورنامنٹ کے بہترین فیلڈر کا انتخاب بھی لاہور قلندرز سے ہی ہوا، فخر زمان نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 10 کیچز پکڑے۔ ایمرجنگ پلیئر آف دی لیگ کا ایوارڈ پشاور زلمی کے حیدر علی کو ملا، 20 سالہ بیٹسمین نے ایونٹ میں 26.56 کی اوسط سے239 رنز بنائے
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کے کامیاب انعقاد پر تمام شرکاء، آفیشلز، مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کو مبارکباد پیش کی ہے۔
گو کہ کورونا وائرس کے باعث ایونٹ کا پلے آف مرحلہ خالی انکلوژرز میں کھیلا گیا۔ تماشائیوں کے بغیر کھیلے گئے ان سنسنی خیز میچوں میں ان کی کمی بھی شدت سے محسوس کی گئی۔اس سے قبل ایونٹ کے تیس لیگ میچز کو کُل 6 لاکھ افراد نے اسٹیڈیم میں بیٹھ کر دیکھاتھا۔بلاشبہ ان مشکل حالات میں بھی ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کا کامیاب انعقاد ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
ایونٹ کے فائنل میں آمنے سامنے آنی والی لاہور اور کراچی کی ٹیمیں لیگ میچز میں بھی دو مرتبہ ایک دوسرے کے مدمقابل آئی تھیں، ان دونوں میچز میں اسٹیڈیم کھچاکھچ تماشائیوں سے بھرے ہوئے تھے مگر کوویڈ 19 کی وجہ سے روایتی حریفوں کے درمیان یہ فائنل بند دروازوں میں کھیلا گیا۔
دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ سال وعدہ کیا تھا کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 اپنے آغاز سے اختتام تک پاکستان میں ہی ہوگی،ایونٹ کے تعطل کے دوران بھی انہوں نے اسی وعدے کو دہرایاتھا اورانہیں خوشی ہے کہ ہر طرح کے چیلنجز اور مسائل سے نمٹنے کے بعد وہ ملک میں کرکٹ کے مداحوں کے لیے ایک مکمل اور کامیاب ایونٹ کے انعقاد کو یقینی بناسکے ہیں۔