پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے شہر کراچی میں بجلی کے بریک ڈاؤن اور تواتر کیساتھ لوڈ شیڈنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک اگلے سال تک شہر کو پاور سرپلس شہر بنانے کا دعویٰ کرتی ہے جبکہ حقائق اس کے منافی ہیں۔ سارا سال لوڈ شیڈنگ ہونے کے علاؤہ ہر سال ایک یا دو بڑے پاور بریک ڈاؤن ہوتے ہیں۔
بجلی بحال رکھنے کے انفراسٹرکچر کا یہ عالم ہے کہ زرا سی تیز ہواؤں اور ہلکی سی بارش سے 400 کے قریب فیڈرز ٹرپ کرجاتے ہیں۔ کے الیکٹرک اپنے پاور پلانٹس کے ذریعے 10358GWh بجلی پیدا کر رہا ہے جبکہ نیشنل گرڈ سے 1050 میگاواٹ اضافی بجلی مہیا کی جا رہی ہے جو کہ 2017 کی متنازع مردم شٴْماری کے نتائج کے اعتبار سے آبادی کے لحاظ سے ناصرف پوری ہے بلکہ زائد ہے۔
پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کو اسوقت تک پینے کے صاف پانی،بجلی، گیس، ہسپتال، تعلیمی اداروں، ادویات اور انفراسٹرکچر سے محروم رہے گا جب تک صحیح مردم شماری نہیں کرائی جاتی۔ آج کراچی میں بجلی، پانی، گیس کے بحران کے زمہ دار تحریک انصاف اور اسکی اتحادی ایم کیو ایم ہے جنہوں نے ذاتی مفادات کی خاطر کراچی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا، تحریک انصاف اور اسکی اتحادی ایم کیو ایم کراچی کی نسل کشی کررہے ہیں.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بزنس فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ غلط اعدادوشمار کو درست تسلیم کرنے کے بعد جتنی بھی مردم شماری کرالی جائے کراچی کی گنتی درست نہیں ہوسکتی۔ پاکستان کی معاشی شہ رگ کو آبادی کے حساب سے اسکے جائز حصے کا پانی، بجلی، گیس، صحت، تعلیم، روزگار اور انفراسٹرکچر کے لیے وسائل نہیں مل سکتے۔ پاک سر زمین پارٹی پاکستان کی معاشی شہ رگ کے خلاف حکمرانوں کی اس سازش کو بے نقاب کر کے عوام میں شعور بیدار کرتی رہے گی۔

Shares: