اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے دی گئی تاریخ گزر جانے کے باوجود ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی۔ کئی شہروں کے صارفین اب بھی انٹرنیٹ کے استعمال میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں ڈاؤن لوڈنگ، اپ لوڈنگ، ڈاکومنٹس بھیجنے، اور وائس نوٹس بھیجنے میں تاخیر جیسے مسائل شامل ہیں۔آن لائن کاروبار کرنے والے افراد خاص طور پر اس صورتحال سے متاثر ہیں، کیونکہ انٹرنیٹ کی بار بار معطلی نے کاروباری سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انٹرنیٹ پر منحصر کاروباری افراد نے بتایا کہ انٹرنیٹ سروس کے خراب ہونے سے ان کی روزمرہ کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں، اور وہ اپنے کاروبار کو جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔موبائل ڈیٹا پر انٹرنیٹ سروس کی بحالی میں تاخیر نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ لوگوں کو پیغامات بھیجنے اور سوشل میڈیا پر اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ملک بھر میں تقریباً دو ماہ سے انٹرنیٹ سروس میں بار بار خلل پڑ رہا ہے، جس سے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ کی دستیابی متاثر ہو رہی ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں کے صارفین مسلسل شکایت کر رہے ہیں کہ انٹرنیٹ کی غیرمستقل دستیابی نے ان کی زندگیوں کو مشکل بنا دیا ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 20 اکتوبر تک انٹرنیٹ سروس سے متعلق تمام تکنیکی پیچیدگیاں اور خرابیاں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، لیکن اس تاریخ کے گزر جانے کے باوجود انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی۔ پی ٹی اے کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا جس سے صارفین کی بے چینی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی میں مسلسل تاخیر سے نہ صرف کاروباری طبقہ بلکہ عام صارفین بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اس مسئلے کے فوری حل کے لیے پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صارفین کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لوگ پی ٹی اے سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے اور صارفین کو انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے بارے میں واضح معلومات فراہم کرے۔

Shares: