اسلام آباد ہائی کورٹ نے وضاحت کی ہے کہ پی ٹی آئی کے 11 ارکان کے استعفوں کی منظوری معطل نہیں کی، بلکہ صرف ایک ممبر عبد الشکور شاد کی حد تک نوٹیفکیشن معطل ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی ایم این اے عبد الشکور شاد کی استعفی منظوری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے وضاحت کی کہ عبد الشکور شاد کی حد تک الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن معطل ہے ، پٹشنر عبد الشکور شاد تھے اس لیے نوٹیفکیشن بھی ایک ممبر کی حد تک معطل ہے۔

چیف جسٹس نے پٹشنر کے وکیل سے استفسار کیا کہ سب کی حد تک تو نوٹیفکیشن معطل نہیں تھا۔ وکیل عبد الشکور شاد نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن نے 11 ممبران کا اکٹھا نوٹیفکیشن کیا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اکٹھا ہے لیکن صرف ایک ممبر کی حد تک نوٹیفکشن معطل ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری اور انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹی فکیشنز کو معطل کر کے الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر کے 27 ستمبر تک جواب طلب کیا تھا.

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبد الشکور شاد کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا تھا. جس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاسکتان کی جانب سے تحریک انصاف کے 11 ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن معطل کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 11 ارکان کے استعفوں کی منظوری پر انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا۔

Shares: