پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ دھونس دھمکی اور بلیک میلنگ کی حکمت عملی ناکام ہونےکے بعد عمران خان نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کی منت سماجت شروع کردی ہے۔
عمران خان کے بیان پر اپنے ردعمل میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ گریبان پکڑنے سے کام نہیں ہوا توعمران خان پاؤں پکڑنے پر آگئے ہیں، 10 ماہ اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے اب کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سےکوئی لڑائی نہیں۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اداروں اور امریکا پر الزامات لگانے والے عمران خان انتخابات سے پہلے امریکا سے "خوشگوار” تعلقات جب کہ اسٹیبلشمنٹ سے "بات” کرنے کے خواہش مند ہیں، یہ سیاست نہیں منافقت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نئے آرمی چیف کو بات چیت کی نہیں بلکہ اقتدار میں لانے کی درخواست اور منت سماجت کر رہے ہیں، تحریک انصاف کو اقتدار میں آنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی بے ساکھیاں چاہئیں۔
یاد رہے گذشتہ روز لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، کوئی یہ سمجھتا ہےگھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہوسکتا، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟ ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں۔عمران خان کا کہنا تھاکہ آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں، ایسے لگتاہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری کمر میں چاقومارا، انہوں نے روس کی مخالفت میں تقریرکی، اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہوناچاہیے۔
Shares:







