اب تک 81 پی ٹی آئی کارکنان گرفتارجبکہ کچھ قیدی وین میں بیٹھ کر واپس اتر گئے. وزیر اطلاعات پنجاب حکومت
پنجاب حکومت کے مطابق پی ٹی آئی کے 81 افراد نے گرفتاری دی جنہیں کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا ہے، گرفتار افراد کی گنتی کرکے رپورٹ حکومت کو بجھوادی ہے۔ ایک بیان میں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ انتظامات کے برعکس پی ٹی آئی کے بہت کم افراد نے گرفتاری دی، 3 ایم پی او کے تحت گرفتار افراد کو 3 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے گرفتاری پیش کرنے والے لیڈران و کارکنان کے نام سامنے آگئے ہیں جن میں شاہ محمود قریشی، مراد راس، احسان ڈوگر، صدیق خان، اعظم سواتی، اعظم نیازی، عبدالوکیل شادی خان گرفتار ہوچکے جبکہ گلفام ورک، محمد ریحان، حمید اللہ خان، میاں شہزاد، نوران سہیل، رانا منان، چوہدری زاہد، ملک ساجد پرنس بھی گرفتار ہوگئے ہیں۔
عامر میر نے کہا کہ پی ایس ایل کی وجہ سے دفعہ 144نافذ کی گئی، کچھ لوگ قیدی وین میں بیٹھنے کے بعد اتر گئے، آج پولیس کی کافی گاڑیاں خالی واپس گئی ہیں، اگر مزید لوگ گرفتاریاں دیں گے تو گرفتار کرلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے پاس لاہورکی جیلوں میں جگہ نہیں، جہاں جگہ ملے گی قیدیوں کو پہنچا دیں گے۔
اس کے علاوہ محمد احمد بھٹی، شہزاد کھوکھر، آزر بھٹی، ولید اقبال، فواد بھولر، واجد شاہ، فیاض مسیح، محمدولفقار، جہانگیر چودھری، افضل خان، لیاقت میر سمیت ظفر اسلم، ثاقب سلیم بٹ، ظہیر اللہ، ملک شکیل، اقبال خان، عبدلرزاق، ناصر محمود، زبیر خان، فاروق نشاط عزیز، محمّد دانش، ملک احمد، محمّد شہباز گرفتار کرلیئے گئے ہیں۔
جب ان کے ساتھ حاجی اللّه رکھا، ۔عیم خان، رانا عرفان، طاہر محمود ،اعجاز کنیت، میر خالد، امین بٹ کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جبکہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو لیکر پریزن وین کوٹ لکپت جیل کے باہر پہنچ گئی جبکہ پریزن وین پی ٹی آئی کے رہنمائوں کو لیکر کوٹ لکھپت کے باہر پہنچی تو نعرے بازی شروع کردی گئی۔ تاہم پولیس کی بھاری نفری جیل کوٹ لکھپت جیل کی حدود کے باہر موجود ہے جبکہ انٹی رائٹ فورس کے دستے تعینات ہیں۔
جب جیل بھرو تحریک کیلئے قیدیوں والی وین کوٹ لکھپت جیل پہنچی تو شاہ محمود قریشی ،اسد عمر،اعظم سواتی،عمر سرفراز چیمہ بھی قیدیوں والی وین میں موجود تھے جبکہ انکے ساتھ پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد بھی رضاکارانہ گرفتاری پیش کرنے کے لیے ساتھ شریک ہیں اور پی ٹی آئی کارکنان قیدیوں والی وین کی چھت پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
حماد اظہر اور دیگر پی ٹی آئی رہنما اپنی اپنی گاڑیوں میں قیدیوں والی وین کے ساتھ کوٹ لکھپت پہنچے ہیں اور کوٹ لکھپت جیل جیل کے مرکزی دروازے پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور اینٹی رائٹ فورس کے اہلکاروں نے پوزیشنز سنبھال لی ہے۔ خیال رہے کہ پولیس وین میں موجود لوگوں کے لیے کھانا اور پانی لے جانے کی اجازت دی جانے کا کہا گیا تو پولیس نے پانی اور کھانا ویں میں موجود لوگوں تک پہنچانے سے روک دیا جبکہ پولیس حکام نے کہا کہ اندر سے ہدایات ملیں گی تو اجازت ملے گی۔ اور پھر پولیس حکام نے مذکرات کے بعد قیدی وین کو اندر لے گئے۔ واضح رہے کہ پولیس وین میں رہنما اور درجنوں کارکنان سوار تھے








