سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کی الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے،سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ درخواست پر 3 جنوری کو سماعت کرے گا
تحریک انصاف کے وکیل انتظار حسین نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہماری لیول پلئینگ فیلیڈ میں توہین عدالت کی درخواست تین جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کر ہی دی ہے
سپریم کورٹ نے ہماری کیول پلئینگ فیلیڈ میں توہین عدالت کی درخواست تین جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کر ہی دی ہے
— Intazar Hussain Panjutha (@intazarpanjutha) January 1, 2024
سپریم کورٹ،پاکستان تحریک انصاف کو انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا معاملہ،پاکستان تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین چیف جسٹس پاکستان کے سامنے پیش ہو گئے
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ میں ایک اہم بات کرنا چاہتا ہوں،لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کیلئے توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ وقفہ کے بعد آجائیں آپکو سن لیتے ہیں،
پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم وقفے کے بعد کمرہ عدالت سے غائب ہو گئی،بینچ وکلاء کی عدم موجودگی کے باعث اٹھ کر چلا گیا،بعد میںپی ٹی آئی وکلاء کی رجسٹرار سے ملاقات ہوئی،ایڈوکیٹ شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ ہماری رجسٹرار سے ملاقات ہوئی ہے، رجسٹرار نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کرنے کی یقین دہائی کرا دی ہے،آج یا کل ہماری درخواست سماعت کیلئے مقرر ہو جائیگی،ہماری عدلیہ واحد امید ہے، عدلیہ نے مثبت کردار ادا نہ کیا تو ذمہ داری عدلیہ پر ہی آئے گی،نو مئی کو الیکشن ہو جاتے تو یہ حال نہ ہوتا، سپریم کورٹ کے فیصلوںپر عمل ہونا چاہئے تھا، اب آٹھ فروری کا حکم ہے تو صاف شفاف الیکشن ہو،ہم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی، جمعرات جمعہ کو سپریم کورٹ کی چھٹی ہو گئی، اب ہم یہ استدعا کرنا چاہتے ہیں کہ آج یا کل اس درخواست کو سنیں، جس طرح کی صورتحال ہے اس میں پھر الیکشن نہ کروائیں،سیدھا وزیراعظم بنا دیں، تماشے بند کریں، ہمیں عدلیہ سے امید اسلئے کہ کاغذوں میں آئین موجود ہے،میں پی ٹی آئی کا ترجمان ہوں، ہمیں کتنی تکلیفیں پہنچیں، متعصب جج دیکھ لیں، لیکن ہماری طرف سے کوئی گفتگو نہیں کی گئی، پی ڈی ایم کی پچھلے ہفتے کی گفتگو دیکھ لیں انہوں نے کیاکہا، ہمارا عدلیہ کے ساتھ احترام کا رشتہ ہے،
واضح رہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے احکامات پرعملدرآمد نہ ہونے پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکررکھی ہے،تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ 22 دسمبرکے احکامات پرعملدرآمد یقینی بنائے، پی ٹی آئی امیدواروں اوررہنماؤں کوگرفتاریوں اورحراساں کرنے سے بھی روکا جائے.
گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق شکایت پر الیکشن کمیشن اور حکومت کو فوری ازالے کی ہدایت کرتے ہوئے قراردیا تھا کہ بظاہر پی ٹی آئی کا لیول پلئنگ فیلڈ نہ ملنے کا الزام درست ہے، عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ منصفانہ انتخابات منتخب حکومت کو قانونی حیثیت فراہم کرتے ہیں، شفاف انتخابات جمہوری عمل پر عوام کا اعتماد برقرار رکھتے ہیں، انتخابات جبری کی بجائے عوام کی رضا کے حقیقی عکاس ہونے چاہییں، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد نتائج سے زیادہ اہم ہے الیکشن کمیشن جمہوری عمل میں میں اہم کردار ادا کرتا ہے، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے انتخابات کو بدعنوانی سے بچائے، آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔
تمام امیدواران کو الیکشن کا برابر موقع ملنا چاہئے
عام انتخابات کے دن قریب آئے تو تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ
این اے 15سے نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور
نواز شریف پر مقدر کی دیوی مہربان،راستہ صاف،الیکشن،عمران خان اور مخبریاں
الیکشن کمیشن کا فواد حسن فواد کو عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ