اسلام آباد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کے دوران اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلسے کے لیے طے شدہ وقت ختم ہونے کے بعد 26 نمبر چونگی پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان شدید تصادم ہوا۔ انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے کے این او سی کے تحت مقررہ وقت کے اندر جلسہ ختم کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم اس ہدایت کی خلاف ورزی کی گئی جس پر پولیس کو کارروائی کے احکامات جاری کر دیے گئے۔
دوسری جانب 26 نمبر چونگی پر جلسے کے شرکا نے طے شدہ روٹ کی پابندی نہ کرتے ہوئے متبادل راستے سے جانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو شرکا کی جانب سے شدید پتھراؤ کیا گیا۔ پتھراؤ کے نتیجے میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کی اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
انتظامیہ نے حالات کی سنگینی کے پیش نظر ایف سی اہلکاروں اور آنسو گیس شیل اسکواڈ کو بھی الرٹ کر دیا ہے۔ 26 نمبر چونگی کے علاقے میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان شدید کشیدگی کے پیش نظر اضافی فورسز بھی تعینات کی جا رہی ہیں۔ پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی حرکت یا این او سی کی مزید خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔تصادم کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں اور دیگر افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے جلسے کے مقام کے اطراف میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس کی مزید نفری بھی علاقے میں پہنچا دی گئی ہے تاکہ حالات کو قابو میں رکھا جا سکے۔ذرائع کے مطابق، جلسے کے شرکا نے اپنے ساتھ پتھر جمع کر رکھے ہیں، جنہیں وہ پولیس پر حملے کے دوران استعمال کر رہے ہیں۔ انتظامیہ نے جلسے کے شرکا کو منتشر کرنے کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے اور کسی بھی غیر قانونی اقدام سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔جلسے کے شرکا کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مقررہ روٹ کے ذریعے جلسہ گاہ پہنچیں، تاہم کچھ گروپس نے اس کی خلاف ورزی کی اور متبادل راستوں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔ پولیس نے اس امر پر زور دیا ہے کہ روٹ کی پابندی نہ کرنے والے شرکا کے خلاف کارروائی کی جائے گی تاکہ شہر میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
جلسہ گاہ پہنچنے میں مشکل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شہر اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کا آغاز 4 بجے شام ہونا تھا، لیکن مختلف وجوہات کے باعث یہ جلسہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی قیادت کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ جلسے کو معاہدے کے مطابق 7 بجے شام تک ختم کیا جائے۔ اگر جلسہ مقررہ وقت تک ختم نہ ہوا تو آئندہ جلسوں کے لیے این او سی جاری نہیں کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد نے واضح کیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی اور انتظامیہ نے منتظمین سے درخواست کی ہے کہ وہ وقت کی پابندی کریں۔ 7 بجے کے بعد جلسے کی صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، اور اگر جلسہ ختم نہ ہوا تو اسے تحریری طور پر غیرقانونی قرار دیا جائے گا۔ لہذا اب 7 بجنے کے بعد انتظامیہ کیا لائحہ عمل اپناتی ہے، اور پی ٹی آئی کی جانب سے کیا رد عمل سامنے آتا ہے یہ دیکھنا ابھی باقی ہے ،
اسی دوران، پنجاب کے شہر اٹک کی تحصیل حضرو سے پی ٹی آئی کے جلسے کے لیے کوئی ریلی روانہ نہیں ہو سکی۔ حضرو میں رات بھر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی افواہیں گردش کرتی رہیں، جس کے بعد کارکنان اور قیادت منظر عام سے غائب ہو گئی۔ اس صورتحال نے جلسے کی تیاریوں کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ چھچھ انٹرچینج سے موٹروے ایم ون کا داخلی راستہ مکمل طور پر کھلا ہے، اور پی ٹی آئی ضلع اٹک کے صدر و ایم پی اے قاضی احمد اکبر کا تعلق بھی چھچھ سے ہے۔ اس کے باوجود، اٹک کے ضلعی صدر کے اپنے ہی علاقے سے کوئی ریلی روانہ نہیں ہو سکی، جس نے جلسے کی تاخیر میں مزید اضافہ کیا۔
اسلام آباد میں جلسے کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ شہر کے 29 مقامات کو سیل کر دیا گیا ہے، اور مختلف داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ کی سیکیورٹی کے پیش نظر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی، حامد رضا اور دیگر اہم قیادت ایران ایونیو پر پہنچ چکے ہیں، مگر راستوں میں رکاوٹوں کی وجہ سے انہیں جلسہ گاہ پہنچنے میں تاخیر کا سامنا ہے۔ بیرسٹر گوہر علی نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کا جلسہ تاریخی ہونے جا رہا ہے اور امید ہے کہ ایک گھنٹے میں جلسہ شروع ہو جائے گا۔
شاہ اللہ دتہ کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنوں نے کنٹینرز کو ہٹا دیا ہے۔ گاڑیوں کی ٹکر سے کنٹینرز سڑک سے نیچے گر گئے، جس کے بعد مارگلہ ایوینیو کو کھول دیا گیا۔ مارگلہ ایوینیو سے ٹریفک سنگجانی کی جانب رواں دواں ہے، لیکن ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
تاہم، پشاور روڈ پر 26 نمبر چونگی کو تھوڑی دیر کے لیے کھولنے کے بعد دوبارہ بند کر دیا گیا ہے۔ موٹروے سے آنے والی ٹریفک کا 26 نمبر چونگی سے اسلام آباد میں داخلہ بند ہے، اور فیض آباد، راولپنڈی سٹیڈیم روڈ، اور آئی جی پی سے نائنتھ ایونیو بھی تاحال بند ہے۔ آئی جے پی روڈ سے متصل داخلی گلیوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں، اور بعض مقامات پر شہریوں نے کنٹینرز پیچھے دھکیل دیے ہیں، جس سے راستوں کی بندش میں اضافہ ہوا ہے۔
راستوں کی بندش کے باعث جڑواں شہروں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہری متبادل راستوں کا استعمال کر رہے ہیں، لیکن شہر کی ٹریفک کی صورتحال بدتر ہو گئی ہے۔ میٹرو بس سروس بند ہونے کی وجہ سے بھی شہریوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں، اور شہر میں عمومی زندگی کی رفتار سست ہو گئی ہے۔اس تمام صورتحال میں پی ٹی آئی کے جلسے کی کامیابی اور انتظامی فیصلے شہریوں اور پارٹی کارکنان کے لیے اہم ہیں، جبکہ انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں کہ جلسے کے دوران امن و امان برقرار رہے۔

Shares: