باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لانگ مارچ میں مرنے والے کارکن کے گھر آمد ہوئی،

اس موقع پرتحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی موجود تھے،ممبر صوبائی اسمبلی افتخار علی مشوانی نے عمران خان کو کارکن سیعد احمد کے حوالے سے تفصیلات بتا ئیں ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سعید احمد جان کے بچوں سے بھی ملے عمران خان نے پی ٹی آئی کے جاں بحق رکن کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ،عمران خان کا کہنا تھا کہ سعید احمد جان آزادی مارچ میں جاں بحق ہوئے ،سعید احمد جیسے کارکنوں کی قربانی سے حقیقی آزادی حاصل ہوتی ہے سعید احمد جان کی کی قربانی کو بھولنے نہیں دیا جائے گا، پارٹی کو سید احمد کی قربانی پر فخر ہے، پارٹی سعید احمد کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی، سعید احمد کے بچوں کا ہر ممکن خیال رکھا جائے گا،

https://twitter.com/ZahirKh00992313/status/1530121106006454272

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ شہید کا سب سے بڑا رتبہ دین میں ہے، ہم اپنے شہیدوں کو نہیں بھولیں گے، وزیراعلیٰ محمود خان، میں چیئرمین پی ٹی آئی لواحقین کی پوری مدد کریں گے، ایسے لوگوں کی قریانیاں ہی رنگ لاتی ہیں لانگ مارچ کے وقت ہمارے لوگ جاں بحق ہوئے پی ٹی آئی کے شہدا کے لیے پارٹی ایک ایک کروڑ روپے اکٹھا کرے گی ،ہمارے ساتھیوں پر تشدد کیاگیا ملک کی توہین ہے 30سال سے پاکستان کو کھانے والے حکمران ہیں، یہ حکومت سازش کے تحت آئی ضمانت پر رہا شخص وزیراعظم ہیں فیصل عباس کو راوی پل سے پھینکا گیا وکلا کو پولیس نے گاڑیوں سے نکال کر تشدد کیا،چن چن کر ہمار ے لوگوں پر تشدد کیاگیا، عمر ایوب کو بےدردی سے مارا گیا،کون سی پولیس اس طرح بیٹیوں،بچوں اور رہنماوں کو مارتی ہے، پراپیگنڈا کیاگیا کہ ہم انتشار پھیلانے آرہے ہیں،لاہور لبرٹی چوک پر خواتین پرشیلنگ کی گئی شہباز شریف اوررانا ثنااللہ کو ماڈل ٹاون واقعے میں سزا ہوتی تو آج یہ نہ ہوتا،کارکن اوررہنما مایوس تھے کہ ہم وہاں جا کر کیوں واپس آئے،پنجاب پولیس میں چن چن افسران کو اوپر لایا گیا، پنجاب پولیس کو استعمال کیا گیا،ہم عدالتوں کے پاس گئے اور پھر فیصلہ آیا، ہمیں لگا عدالتی حکم کے بعد رکاوٹیں ہٹا دی جائیں گی،پولیس ہماری اور یہ لوگ ہمارے ہیں، انتشار ہوتا تو ملک کا بڑا نقصان ہوتا،

مجھے خون خرابے کا خدشہ تھا،واپسی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،عمران خان
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کارکن اور رہنما مایوس تھے کہ ہم وہاں جاکر کیوں واپس آئے، مجھے اسی رات خون خرابے کا خدشہ تھا،لوگ غصے میں تھے میں اگر اسی رات جا کر بیٹھ جاتا تو خون خرابہ یقینی تھا،میں نے ملک کو نقصان سے بچانے اور دشمن کو خوش نہ کرنے کے لیے واپسی کا راستہ لیا،ہماری اسلا م آباد سے واپسی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،میں 6دن دے رہاہوں الیکشن کی تاریخ کااعلان نہ کیا گیا تو مکمل تیاری سے نکلیں گے،کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ اس امپورٹڈ حکومت کو قبول کرلیں گے،جب تک زندہ ہوں ان کے سامنے کھڑا رہوں گا میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی ،ساری باتیں بےبنیاد ہیں،میں کرپٹ عناصر کے خلاف نکلنے کو جہاد سمجھتا ہوں ،جب تک زندہ ہوں ان کےخلاف رہوں گا،

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جو ہوا ہماری تیاری ویسے نہیں تھی،ڈی چوک سے متعلق جو اطلاعات آئیں خدشہ تھا بڑامسئلہ نہ پیدا ہو،اسلام آبا د میں بھی حالات ٹھیک نہیں تھے ،شہریوں پر شیلنگ کی اطلاعات تھیں،سپریم کورٹ نے جو حکم جاری کیا سمجھا کہ اب راستے کھل گئے ہوں گے اسلام آباد پہنچنے پر پتہ چلا کہ وہاں تو شیلنگ جاری ہے،سپریم کو رٹ کو تمام صورتحال سے متعلق خط لکھا ہے،سب کچھ نظرآ رہاہے کون کیا کررہا ہے،سید احمد جان اور فیصل عباس آزادی مارچ کے شہید ہیں جو حقیقی آزادی کی خاطر باہر نکلے انہیں جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے، ہم پارٹی کی سطح پر انکے لیے ایک ایک کروڑ روپیہ اکٹھا کریں گے

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کون نفرت پیدا کررہا ہے،کون پولیس اور اداروں کے خلاف زہر اگل رہا ہے قومی اسمبلی میں یہ لوگ جو کررہے ہیں یہ غیر قانونی ہے،یہ لوگ ملک کو بغاوت کی طرف دھکیل رہے ہیں لوگوں کو اگر احتجاج کا حق نہیں دیا تو لوگ کیا کریں گے اگر انتخابات کا اعلان نہیں ہوا تو پھر کال دوں گا میری رقم بیرون ملک پڑی ہوتی تو شاید مجھے ملک کی فکر نہ ہوتی،اب قوم کو پتہ چلنا چاہیے کون حق پر کھڑا ہے، آئی ایم ایف کے دباو پر 30روپے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا،ان سے آئی ایم ایف کا دباو برداشت نہ ہوا،یہ باہرکے ممالک چاہتے ہی نہیں کہ پاکستان معاشی طورپرمستحکم ہو، ہمارے اوپر بھی آئی ایم ایف کا دباو تھا مگر ہم ان کے زیراثر نہیں آئے

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ لو نے ہمارے سفیر سے کہا تھا کہ عمران خان روس کیوں گیا تھا روس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد گیا تھا،روس سے ہم تیل اور دیگر اہم معاہدے کرنے گئے تھے،بھارت نے روس سے 30فیصد کم قیمت پر تیل خریدا بھارت اسلحہ بھی روس سے خرید رہا ہے،ہمارے ساتھ امریکہ کا اتنا غصہ کیوں ہے،میری جنگ موجودہ حکومت کے ساتھ ہے،مجھے غلامی قبول نہیں ہے،وزیر اعظم کہتا ہے کہ بھکاری ہیں اس لیے غلامی قبول کرنی پڑے گی،6دن کی مہلت ہے ، قوم کو پھر باہر نکالوں گا،میرا فیصلہ ہے میں ان کو قبول نہیں کروں گا سپریم کورٹ سے تحفظ مانگتے ہیں جو ہمارا حق ہے،مجرموں کی حکومت قبول نہ ہی بیرونی دباو،ہم نے مذاکرات کے لیےدروازے کھلے رکھے ہیں.سازش میں کون ملوث تھا،سب جانتے ہیں،تشدد کے احکامات دینے والے بیورکریسی اورافسران جوابدہ ہوں گے ،میرا کوئی کیمپ نہیں، محمود خان کا حق ہے وہ کسی مارچ میں شرکت کریں،ہم نے ای وی ایم کے لیے اپوزیشن کو دعوت دی تھی،ا ی وی ایم سے دھاندلی نہیں ہونی تھی،ا ی وی ایم بھارت میں کامیاب ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں ہوسکتا،انہوں نے الیکشن ٹھیک کروایا تو نتائج مان لیں گے،

سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی کو جھٹکا،فواد چودھری کو بولنے سے بھی روک دیا

عمران خان نے کل اداروں کے خلاف زہر اگلا ہے،وزیراعظم

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

Shares: