پیپلزپارٹی کے رہنما، سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ چٸیرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد دینا چاہتا ہو، انہوں نے کشمیر کا ایشو وہاں پر اُٹھایا،بھارتی وزیرخارجہ کے بیان کو غیرپارلیمانی سمجھا جا رہا ہے،پی ٹی آٸی اور بھارت کی ایس ایس آر کے رہنماٶں کی چینخیں سنائیں دے رہی ہے،

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کو مبارکباد دیتا ہوں، انہوں نے شنگھائی تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی اور بھارتی میڈیا کے سامنے پاکستانی مؤقف رکھا،بھارت میں نہ چاہتے ہوئے بھارتیوں اورپاکستان میں بھارتی سوچ رکھنے والوں نے انٹرویو دیکھا ہوگا، بھارتی وزیرخارجہ کے غیر سفارتی بیان کی دنیا مذمت کر رہی ہے، اب سمجھ آتا ہے کہ پی ٹی آئی کی بھارتیوں اور اسرائیلیوں نے مدد کیوں کی، اتنی چیخیں بھارتیوں کی نہیں نکلی جتنی پی ٹی آئی والوں کی نکلی، عمران خان نے اپنے کارکنوں اور رہنمائوں کو جو ہدایات دی اس کا عکس نظر آیا،

سعیدغنی کا کہنا تھا کہ کل کراچی میں بلدیاتی ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں، ہم امید کر رہے کہ کل پیپلز پارٹی اکثریتی نشستوں پر کامیابی حاصل کریگی، کل حافظ نعیم الرحمان نے الیکشن سے پہلے ہی دھاندھلی کی باتیں کی، کہیں پرکوئی شکایت نہیں آئی، ہم نے ان علاقوں میں بھی کام کیا ہے جہاں پیپلزپارٹی کمزور سمجھی جاتی ہے، شہید بھٹو کے کیس کا دوبارا ٹرائل ہونا چاہیئے، جو ججز دنیا سے چلے گئے ہیں ان سے بھی حساب لینا چاہیئے ، جو زندہ ہیں ان کو چوکوں پرپھانسی دی جائے، دوتین دن سے خواجہ آصف کچھ باتیں کررہے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ سیاستدانوں سے ان کاموں کا بھی حساب مانگا جارہا ہے جو انہوں نے کئے ہی نہیں،

ہوشیار،بشری بی بی،عمران خان ،شرمناک خبرآ گئی ،مونس مال لے کر فرار

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی

بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟

دوسری جانب سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری کا کہنا ہے کہ آئین میں 90 روز کے بعد نگران حکومتیں قائم نہ رہنے کی کوئی پابندی نہیں،2008میں خیبر پختونخواہ اسمبلی ٹوٹنے کے بعد نگران حکومت 90 روز سے زائد موجود رہی،پاکستان پیپلز پارٹی آئینی اور سیاسی معاملات کا پائیدار حل مذاکرات میں ہی سمجھتی ہے،انتخابات سے متعلق مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار عمران خان ہے،تمام اداروں کو آئین کی طے شدہ حدود میں رہنا چاہیئے، آئین ساز ادارہ پارلیمنٹ ہی سب سے بالادست ہے،آئین عوام کے منتخب نمائندوں نے بنایا، عوامی نمائندگان ہی ترمیم کا حق رکھتے ہیں،ماضی میں اعلٰی عدلیہ نے آئین شکنوں کو عدالتی تحفظ فراہم کیا، انتخابات کا انعقاد حکومت نہیں الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،

Shares: