مصطفیٰ کمال نے سئنیر صحافی اور اینکر پرسن مبشر لقمان کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی جماعت فارغ ہو چکی ہے اور لوگوں نے اپنی بداعتماد شو کر دی ہے-
باغی ٹی وی: مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جو بھی رزلٹ اور پرسنٹیج نظر آ رہے ہیں یونین کونسل کے رزلٹ کل سے ابھی تکی نہیں آئے 4 سے 6 سے زیادہ رزلٹ نہیں ہیں 11 سے 12 ڈبے لے کر اس پر محنت ہو رہی ہے اس پرسنٹیج کو کو 11 سے 12 پرسنٹ کیا جا رہا ہے-
کیا مونس الہی کو کوٹلہ کی عوام نے بھگا دیا؟
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ساری جیتنےوالی پارٹیز کو کراچی کے لوگوں نے مسترد کر دیا ہےکیونکہ انہوں نے کراچی کےمنیڈینٹ اور لوگوں سےبےوفائی کی ہے،اور بےوفائی کیا ہے کہ 63 یونین کونسلز کو شامل کرنے کیلئے صوبائی گورنمنٹ جو کہ پیپلز پارٹی کی ہے اور آسانی سے بات نہیں مانتی وہ مان گئی ہے اور اس نے خط لکھ دیا سیکشن 10 (اے) کے الیکشن کمیشن کو جس سے پارٹیاں رک جاتیں ایک مہینہ سب کھڑے ہو جاتے ایک ساتھ تو کراچی کو 53 نئی یونین کونسلز ملتیں پورے شہر کا نیا بجٹ ملتا اخراجات وسائل ملتے لیکن انہوں نے لوگوں کی فکر کرنے کی بجائے اپنی اجارہ داری اور اپنے استحقاق کیلئے یہ الیکشن کیا لیکن لوگوں نے یہ مسترد کر دیا ہے-
https://www.youtube.com/watch?v=HQ6SWVBQmoY
انہوں نے کہا کہ بہت معذرت کے ساتھ مجھے لگتا ہے کہ ہم جو دیکھ رہے ہیں یا جو ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو قانونی طور پر کو یہ حق نہیں ہے کہ سیکن 10 (1) کے احکامات کو نہ ماننے کا صوبائی گورنمنٹ کی یہ ڈومین ہو رہی ہے یہ بات سپریم کورٹ نے کہی تھی کہ آپ اپنے مسئلے کیلئے پراپر فورم پر جائیں اورپراپر فورم صوبائی گورنمنٹ ہے اور صوبائی گورنمنٹ کو بنانے میں تین مہینے لگ جائیں اور جب سپریم کورٹ نے لکھ دیا تواس کے بعد الیکشن کمیشن کا کوےئ رول ہی نہیں تھا اس نے من وعظ بات ماننی تھی لیکن انہوں نے بات ماننے کی بجائے الیکشن کرا دیئے –
پارٹی صدارت کیس؛ پرویز الٰہی گروپ کا جلد فیصلے کیلیے الیکشن کمیشن سے رجوع
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے عمران خان صاحب جس طریقے سے الیکشن کمشنر صاحب کو دن اور رات جو الفاظ استعمال کرتے ہیں کراچی یا ایم کیو ایم کے لوگوں نے تو اس حساب سے کچھ نہیں کہا لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جو تیز آواز میں گالیاں بکے گا اس کی بات سنی جائے گی جو شرافت سے اور قانون کے لحاظ سے کام لے گا وہ پاکستان میں رسوا ہی رہے گا-
بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے ڈاؤن فال کے حوالے سے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ اعمال کا نتیجہ ہے سارا اللہ تعالی حکومت دے کر اختیارات اور وسائل دے کر بھی آزماتا ہے اور سب کچھ چھین کر بھی آزماتا ہے پی ٹی آئی اس کردار کو ادا کرنے میں انتہائی بُری طرح ناکام ہو گئی اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو گئی-
کراچی میں 21 اور 22 جنوری سے سردی کی نئی لہر داخل ہوگی
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے اس شہرت کو عزت کو عہدے کو اس حکمرانی کو جو اس نے کردار ادا کرنا تھا وہ کردار جو شو کرنا تھا جو کریکٹر دکھانا تھا وہ کریکٹر نہیں دکھا سکے اور اس وجہ سے آج وہ بالکل رسوائی کے عروج پر ہیں لوگوں کو نظر آ گیا سارا کہ ان کے پاس کوئی پلان کوئی پروپیگنڈا نہیں ہے 2018 میں بھی ان کی اس سے بھی بُری پوزیشن تھی ان کی لیکن آپکو تو پتہ ہے یہ مینیج ہوا سب کچھ پاکستان میں کسی کو کوئی پوچھ گچھ تو ہے ہی نہیں پی ٹی آئی جماعت اب بالکل فارغ ہو چکی ہےیہ توہم نےایم کی ایم نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا یہ جو انہیں اب 25 سے 30 سیٹیں ملیں یونین کونسل میں وہ بھی نہیں ملنی تھیں جو پارٹاں ابھی نمبر.ون آئی ہیں ان کے بھی نمبر یہ نہیں ہوتے –