پی ٹی آئی رہنماجاوید بدر نے کرونا کے خلاف پنجاب حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا
باغی ٹی وی : پی ٹی آئی رہنما و کارکُن جاوید بدر نے کرونا کے خلاف پنجاب حکومت کا پول کھول دیا. ملک میں جاری کورونا بارے حکومت اور محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے جاوید بدر نے کہا کہ میں سمن آباد لاہور کا رہائشی ہوں ، میرے گھر کے پاس ہی ایک ساٹھ سالہ خاتوں بیمار تھی جس کی حالت بگڑ گئی.
گھروالوں نے 1122 کو کال کی ، جب وہ پنچے تو انہوں نے کہا کہ مریض کی علامات تو کرونا وائرس کی لگ رہی ہیں. ہم ان کو نہیںلے جا سکتے لہذا جو کرونا کی سپیشل ٹیم اور گاڑی ہے وہ لے کر جائے گی، اس پر مریضہ کے گھر والوں نے کہا کہ ہم اپنے اتنا انتظار نہیںکر سکتے . ہم اسے ہسپتال لے جار ہے ہیں. جب وہ ہپتال کے لیے نکلے تو رستے میںہی ان مریضہ کی موت واقع ہوگئی.
جب ریسکیو والے آئے تو انہوں نے کہا کہ ہم اس مریضہ کو کروناتھا . اس خبر کے بعد پورے علاقے اور محلے میں خوف و ہراس پھیل گیا. انہوںنے کہا میں ریسکیو والوں اور محکمہ صحت والوں کو اپنا حوالے دیتا ہوئے کہا کہ ان اگر ان کو کرونا تھا تو آپ نے سب کے ٹیسٹ کیوں نہیںکیے اور پورے علاقے کو یوں ہی خطرے میں چھوڑ دیا . جاوید بدر کہتے ہیں،کہ 16 اپریل کا واقعہ ہے اور 17 کو کافی منت سماجت کے بعد محکمہ والے آئے اور نہوں نے اس خاتون کے خاوند اور بیٹے کا ٹیسٹ کیا اور ابھی تک 20 تاریخ ہوگئی ہے اور رزلٹ نہیںآیا.
جاوید بدر نے کہا کہ میری پوری کوشش کے بعد اتنا کچھ ہو سکا جبکہ میں حکومتی پارٹی کا بندہ ہوں . اتنی سستی اور تاخیر کے بعد لوگوں میں کس قدر کرونا پھیل گیا ہوگا ، اس واقع سے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھتا ہے . کہ وہ کس قدر غفلت سے کام لے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میری وزیر اعلیٰ پنجاب سےدرخواست ہے کہ وہ اس واقع پر ایکشن لیں اور لوگوں کی زندگیوں کو محفظ بنائیںِ