سیاسی جماعتوں میں مذاکرات، پی ٹی آئی مایوسی کا شکار

0
59

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پر مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت اور قانونی ماہرین سے اہم ملاقاتیں کی ہیں، پارٹی ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں ملکی سیاسی و آئینی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،شہباز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں وفاقی وزرا خواجہ سعد رفیق ،سردار ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ، معاون خصوصی ملک احمد خان اور لیگی رہنما شزا فاطمہ شامل ہیں،سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی وزیراعظم شہباز شریف سے تفصیلی ملاقات کی ہے، ملاقات میں شہباز شریف نے لیگی قیادت و قانونی ماہرین سے سپریم کورٹ میں زیرسماعت ایک ہی دن انتخابات کروانے کے کیس سے متعلق تفصیلی مشاورت کی،

سپریم کورٹ کے حکم پر سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کا معاملہ ، حکومت کے نامزد نمائندوں نے تحریک انصاف سے رابطہ کیا ہے ،پہلے رابطے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ، میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگی رہنماؤں سردار ایاز صادق ،خواجہ سعدرفیق اوردیگر رہنماوں نے سابق سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر سے رابطہ کیا، حکومتی نمائندوں نے اسد قیصر سے کہا کہ ہم آپ سے باضابطہ بات چیت کے لئے آفیشل رابطہ کررہے ہیں ، یہ رابطہ اس وقت کیا گیا جب سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی تھی ،اسد قیصر نے حکومتی نمائندوں کے رابطے بارے پارٹی سیکرٹری جنرل اسد عمر کو آگاہ کردیا، اسد عمر کا کہنا تھا کہ رابطہ اچھی بات ہے حکومتی نمائندے سپریم کورٹ میں دوران سماعت اس سے آگاہ کردیں ،تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کرنا اچھی بات ہے خوش آئند اقدام ہے ۔ہم اس بات کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن یہ بات عدالت کو بتا دیں

دوسری جانب جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن کی دھواں دار پریس کانفر نس ،اوراسکے بعد ن لیگی رہنما مریم نواز کے ٹویٹ کے بعد مذاکراتی ملاقات پھر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئی ہے، پی ٹی آئی اور حکومتی نمائندوں کی کب ملاقات ہوگی تاحال حتمی طے نہ ہوسکا ،حکومتی اتحاد نے ابھی تک پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات کے لئے دن اور وقت طے نہیں کیا، پی ٹی آئی مایوسی کا شکار ہو چکی ہے ، عمران خان کو جب سے نکالا گیا تب سے انہوں نے فوری الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا تھا مگر ایک برس بیت گیا ابھی تک الیکشن نہیں ہوئے اور نہ ہی کوئی امکان نظر آ رہے ہیں،ایسے میں سب کی نطریں سپریم کورٹ پر ہیں مگر حکومت ڈٹ گئی ہے اور حکومت نے آج عدالتی اصلاحات کا بل بھی باقاعدہ قانون بنا دیا ہے، ایسے میں تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ عدالت کو کیا بتانا تھا مریم نواز اور مولانا کا ردعمل سامنے آ گیا ۔یہ صرف اور صرف تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں

بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی

ہوشیار،بشری بی بی،عمران خان ،شرمناک خبرآ گئی ،مونس مال لے کر فرار

امیرجماعت اسلامی سراج الحق بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے،

عمران خان کا مزاج کسی بھی طور پر سیاسی نہیں

واضح رہے کہ عدالتی حکم کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی قانون پاس کر چکی ہے ،عدالت کو پارلیمنٹ کے ایکٹ کا احترام کرنا ہوگا ہم انصاف کو مان سکتے مگر چیف جسٹس کے ہتھوڑے کو تسلیم نہیں کر سکتے ،عدالت اپنی پوزیشن واضح کرے کہ وہ عدالت ہے یا پنچائیت ہے ۔ اگر عمران خان کسی ایک تاریخ پر رضا مند ہے تو وہ تاریخ کورٹ کو قبول ہے یہ کیسی کورٹ ہے ۔ عدالت ہمیں جو دھونس دکھا رہی ہے وہ نہیں دکھا سکتی ۔ اسے پارلیمینٹ کا احترام کرنا ہوگا ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور عمران خان کے اتحادی شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ نوازشریف شہبازشریف کے فون کے بعد فضل الرحمن نے پرتشدد اوردہشت گرد پریس کانفرنس کی۔ مندر کا ہتھوڑا بندوق کی نوک اور گینگ آف تھری کے سیاستدانوں کے الفاظوں کااستعمال مذاکرات نہیں بلکہ عدلیہ سے کھلی جنگ ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلےمیں سب کو پابند کر دیا ہےجو نہیں مانے گا وہ قانون کےشکنجے میں آئے گا ،باپ سپریم کورٹ کوخوش آئند بیٹا بندوق کی نوک کہتا ہےحکومت توہین عدالت میں نااہلی میں عدم اعتمادی میں اورآرٹیکل6 کے ریڈار میں آسکتی ہے۔سپریم کورٹ نے کہہ دیا ہے سپلیمنٹری گرانٹ کا مسترد ہوناحکومت پرعدم اعتماد ہےعدلیہ نے ہرقسم کے دباؤ کومسترد کرکے آئین اورقانون کا جھنڈا اٹھایا ہوا ہےعدلیہ ہی جیتے گی ،پاکستان کےدوست ممالک پاکستان میں سیاسی استحکام چاہتےہیں۔حکومت چیمبر کے اندراور عدالت میں پاؤں پڑتی ہے میڈیا میں ٹارزن بنتی ہے گلے پڑتی ہے۔ حکمران سامان باندھ لیں گاڑی چھوٹنے والی ہے ساری قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہےعید کے بعد بڑی خبرآسکتی ہے نگران حکومتیں ختم ہوچکیں 14مئی کوصوبائی الیکشن ہونگے ،

Leave a reply