لاہور : پی ٹی آئی ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پھٹ پڑے ، بیوروکریسی کی طرف سے پروٹوکول نہ ملنے کی وجہ سے شکوے اور شکایتیں جاری ہیں ، دوسری طرف بیوروکریسی کا کہنا ہے کہ ہمیں‌ اوپر سے حکم آیا ہے کہ جائز کام ضرور کریں مگر ناجائز کام کرنے کا سوچیں بھی ناں ، اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں گورنر پنجاب سے ارکان نے شکوے کیے ہیں‌

ذرائع کے مطابق ارکان اسمبلی کی گورنر سے ملاقات کے دوران بیوروکریسی کے رویے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اس موقع پر گورنر پنجاب چودھری سرور نے بھی پی ٹی آئی کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی بیوروکریسی کے رویے سے پریشان ہیں اور ارکان اسمبلی کے یہ تحفظات وزیراعظم عمران خان تک پہنچائیں گے، بیوروکریسی اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری اس سرد جنگ کی وجہ سے بہت سے معاملات التواء کا شکار ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس وقت صورت حال یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نالاں ہیں کہ ان کی کوئی بات نہیں سنتا جبکہ بیوروکریسی خوفزدہ ہے کہ کوئی غلط کام کیا تو ان کی پکڑ ہو جائے گی، احد چیمہ اور فوادحسن فواد ابھی تک شہبازشریف کی ہر بات تسلیم کرنے کی سزا بھگت رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بیوروکریسی کا کہنا ہے کہ اگر کسی سائل کا مسئلہ حل نہ ہو تو وہ وزیراعظم شکایت پورٹل پرشکایت کر دیتا ہے، جس پر بیوروکریسی کو فوری ایکشن لینا پڑتا ہے۔ ارکان اسمبلی اور وزراءاگر بیوروکریسی کو کھل کر کام کرنے کا موقع دیں تو معاملات سلجھ سکتے ہیں

دوسری طرف بعض سنیئر افسران کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں بیوروکریسی پر چیک ضرور رکھا جائے کہ وہ کوئی غیرقانونی کام نہ کریں، غیر قانونی کام کی صورت میں جزا و سزا کا سسٹم فعال کیا جائے، ارکان کی دخل اندازی ختم ہوگی تو خود بخود میرٹ پر مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے اور سسٹم میں بہتری اسی سے ہی آئے گی۔

Shares: