اسلام آباد ہائیکورٹ ، اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ،الیکشن کمیشن کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست تحریک انصاف نے واپس لے لی

رجسٹرار نے آئینی ادارے کے سربراہ کے خلاف توہین عدالت سے متعلق اعتراضات اٹھایا تھا پی ٹی آئی نے رجسٹرار آفس سے توہین عدالت کی درخواست ہی واپس لے لی ،عدالتی حکم پر 31 دسمبر کو الیکشن نا کرانے پر توہین عدالت درخواست دائر کی گئی تھی چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر ہوئی تھی جسٹس ارباب محمد طاہر نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو کرانے کا حکم دیا تھا

چیف الیکشن کمشنر، 4 ارکان، داخلہ اور کابینہ ڈویژن سیکرٹریز کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کے فیصلے پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے اعتراض میں کہا ہے کہ آئینی عہدہ رکھنے والے چیف الیکشن کمشنر ے خلاف کیسے توہین عدالت دائر ہو سکتی ہے؟ توہین عدالت کی درخواست پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کی جانب سے ایڈووکیٹ سردار تیمور اسلم کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے انٹراکورٹ اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ بے شمار وجوہات پر الیکشن آج ممکن ہی نہیں تھے، بیلٹ پیپرز چھپوائی کے بعد پرنٹنگ کارپوریشن میں موجود تھے جنہیں 14 ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں پہنچانا تھا، 14 ہزارسے زائد اسٹاف نے الیکشن ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینا تھے۔

متنازع ٹوئٹ کیس؛ اعظم خان سواتی کے بیٹے نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا۔
ڈومیسٹک کرکٹرز کی سن لی گئی، پیر سے بقایاجات کی ادائیگی کا کام شروع

Shares: