کوٹلی: پی ٹی آئی وزیر کو قتل کیس میں 14 سال بامشقت سزا

آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کے وزیر ملک ظفر اقبال کو قتل کے مقدمے میں 14 سال قید کی سزا اور 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

باغی ٹی وی : عدالت کی جانب سے فیصلہ سنانے کے بعد پولیس نے ملک ظفر کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا ملک ظفر اقبال پر الزام تھا کہ انہوں نےآزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی میں 2003ء میں کالج طلبہ کے ایک جھگڑے کے بعد اپنے دو درجن کے قریب ساتھیوں کے ہمراہ 21 سالہ نوجوان امیر آصف شاہ نقوی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا وہ اس الزام میں پہلے ہی تین سال کے لگ بھگ قید کاٹ چکے ہیں۔

نامعلوم افراد نے پولیس ملازم کی ناک، کان اور ٹانگ کاٹ دی،کھانا دیر سے ملنے پر بیٹے…

ملک ظفر 2021 کے انتخابات میں قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 8 کوٹلی 1 راج محل سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ ظفر اقبال سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم خان نیازی کے دور میں وزیر رہے اور موجودہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی کابینہ میں ہائیر ایجوکیشن کے وزیر ہیں۔

"انڈیپینڈنٹ اردو” کے مطابق 2008 میں ضلع قاضی کوٹلی نے ملک ظفر اقبال کو موت کی سزا سنائی تاہم سیشن کورٹ نے انہیں الزامات سے بری کر دیا اس فیصلے کے خلاف مقتول امیر آصف شاہ کے ورثا نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جو 14 سال تک ہائی کورٹ میں زیر کار رہی۔

سزا سنانے والے ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ میں جسٹس سردار اعجاز احمد خان اور جسٹس خالد رشید چوہدری شامل تھے۔ ملک ظفر کی جانب سے کیس کی پیروی راجہ محمد شفاعت ایڈوکیٹ اور راجہ محمد ساجد ایڈوکیٹ نے کی۔

شادی کی دوسری سالگرہ پر بیوی غائب،شوہر نے تلاش کیلئے لگائے ایک کروڑ روپے

الزام ثابت ہونے پر ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کا بریت کا فیصلہ معطل کر دیا اور ضلع قاضی کے سزائے موت کے فیصلے کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانے میں بدل دیاملک ظفر کو ممنوعہ اسلحہ رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر تین سال قید کی بھی سزا سنائی گئی اس طرح انہیں مجموعی طور پر 17 سال قید بامشقت سنائی گئی-

مقتول نوجوان امیر آصف شاہ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کوٹلی میں کاروبار کرتے تھے ان کے چھوٹے بھائی کا ملک ظفر کے بھائی کے ساتھ کالج سے واپسی پر جھگڑا ہوا جو بعد ازاں 21 سالہ امیر آصف شاہ کے قتل کا باعث بنا۔

لاہور: اے ٹی ایم مشینوں میں ڈکیتیوں کا انکشاف

Comments are closed.